سانحہ اسلام آباد کچہری میں حملہ آور ماہر نشانہ باز اور پیشہ ور تھے، رپورٹ سے پتہ چلتا ہے ان کو پتہ تھا گولی کہاں مارنے سے موت واقع ہوتی ہے، ای ڈی پمز ، کچہری میں فائرنگ کے 3منٹ بعدپولیس نفری کے ساتھ موقع پرپہنچا،اوردہشتگردوں کوفائرنگ کرتے ہوئے دیکھا،ایک حملہ آورنے پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعدخودکودھماکے سے اڑادیا،ایس ایچ اوتھانہ مارگلہ کاکچہری حملے کی تحقیقاتی کمیٹی کوبیان

جمعرات 6 مارچ 2014 08:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مارچ۔2014ء) پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پمز ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹو ڈاکٹر الطاف حسین نے سانحہ اسلام آباد ضلع کچہری کے ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان سمیت 10 جاں بحق ہونے والوں کی میڈیکل رپورٹ پر ٹارگٹ کلر کو ماہر نشانہ باز اور پیشہ ور قرار دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ان کو پتہ تھا کہ گولی کہاں مارنے سے موت واقع ہوتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اس وقت 23 زخمی ہسپتال میں موجود ہیں جن میں دو آئی سی یو میں اور ایک سی سی یو میں ہے۔ آئی سی یو مین ایک زخمی کی حالت تشویشناک ہے جبکہ باقی زخمی بہتری کی طرف جارہے ہیں ۔اس موقع پر پمز کے ترجمان ڈاکٹر عائشہ نے بتایا کہ 2 حملہ آوروں کی لاشوں کا ایکسرے اور ڈی این اے لیبارٹری والے لے گئے ہیں جو کہ دو مختلف پارٹس میں دیئے گئے جن کی رپورٹ آنے کے بعد ہی ان کی عمر کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ادھرتھانہ مارگلہ کے ایس ایچ اوخالدمحموداعوان نے کہاہے کہ کچہری میں فائرنگ کے 3منٹ بعدپولیس نفری کے ساتھ موقع پرپہنچااوردہشتگردوں کوفائرنگ کرتے ہوئے دیکھا،ایک حملہ آورنے پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعدخودکودھماکے سے اڑادیا۔نجی ٹی وی کے مطابق کچہری حملے کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی ڈپٹی کمشنرمجاہدشیردل کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے اپنے کام کاآغازکردیاہے اورایس ایچ اومارگلہ نے اپنابیان ریکارڈکرادیاہے ،خالدمحمودنے اپنے بیان میں کہاکہ جب کچہری میں فائرنگ ہوئی توتین منٹ بعدوہ پولیس کی نفری کے ساتھ موقع پرپہنچ گئے تھے ۔

انہوں نے دودہشتگردوں کوخودکلاشنکوف سے فائرنگ کرتے ہوئے دیکھاان دہشتگردوں نے پولیس پربھی فائرنگ کی اورہینڈگرنیڈپھینکاجوکہ پھٹانہیں پولیس نے دہشتگردوں پرفائرنگ کی جس سے ایک حملہ اورزخمی ہواجس نے بعدازاں خودکودھماکے سے اڑالیاان کاکہناتھاکہ انہیں 9:07پرفائرنگ کی اطلاع ملی تھی۔