حکومت عدلیہ کے احکامات پر مکمل عمل پیرا ہوتی تو اسلام آباد کچہری جیسے واقعات ہر گز نہ ہوتے‘ افتخار محمد چوہدری،حکومت کو ایک سال قبل ہی بتلا دیا تھا کہ ججز اور وکلاء کے تحفظ کے اقدامات کئے جائیں‘ ججز اور وکلاء کی سکیورٹی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں‘ یہ واقعہ حکومتی اداروں کی ناکامی ہے،حکومت سنجیدہ نہیں‘ ماضی میں کئی کمیٹیاں اور کمیشن بنے مگر ان پرکوئی عمل نہیں کیا گیا ،سابق چیف جسٹس کی زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعرات 6 مارچ 2014 07:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مارچ۔2014ء) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت اگر عدلیہ کے احکامات پر مکمل طور پر عمل پیرا ہوتی تو اسلام آباد کچہری جیسے واقعات ہر گز نہ ہوتے‘ حکومت کو ایک سال قبل ہی بتلا دیا تھا کہ ججز اور وکلاء کے تحفظ کے اقدامات کئے جائیں‘ ججز اور وکلاء کی سکیورٹی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں‘ یہ واقعہ حکومتی اداروں کی ناکامی ہے۔

حکومت سنجیدہ نہیں‘ ماضی میں کئی کمیٹیاں اور کمیشن بنے مگر ان پرکوئی عمل نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بدھ کے روز پمز ہسپتال میں اسلام آباد کچہری حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت بہت سے کام کررہی ہے مگر ججز اور وکلاء کا تحفظ حکومت کی ترجیحات میں شامل نظر نہیں آتی۔ شاید ان کی ترجیحات اس سے مختلف ہیں وقت آگیا ہے کہ عوام اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑی ہو۔

سابق چیف جسٹس نے کہا کہ انہوں نے اپنے دور میں بہت سے جوڈیشل آرڈر ز بھی جاری کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے وکلاء لاپتہ کیس اور دیگر مقدمات میں بار بار حکومت پر زور دیا تھا کہ عام لوگوں کے ساتھ تو ججز اور وکلاء کو بھی سکیورٹی فراہم کی جائے مگر افسوس ہے کہ اس پر کوئی عمل نہیں کیا گیا۔