سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب قمر الزمان چوہدری کیخلاف دائر مقدمہ میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو فریق بننے کی اجازت دے دی ، درخواست باقاعدہ سماعت کیلئے منظور ، اٹارنی جنرل اور عمران خان سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری

جمعہ 7 مارچ 2014 08:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7مارچ۔2014ء)سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب قمر الزمان چوہدری کیخلاف دائر تحریک انصاف کے مقدمہ میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کو فریق بننے کی اجازت دے دی ہے اور ان کی درخواست باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے اٹارنی جنرل اور عمران خان سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں ۔جمعرات کے روز چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقدمہ کی سماعت کی ۔

اس دوران قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کی طرف سے بیرسٹر اعتزاز احسن پیش ہوئے اور انہوں نے موقف اختیار کیا کہ چیئرمین نیب کا عہدہ ایک اہم عہدہ ہے اور آئینی طورپر یہ آزاد اور خود مختار ادارہ ہے اور اس کے چیئرمین کے تقرر کیلئے جہاں دیگر تقاضے پورے کرنا ہوتے ہیں وہاں قائد حزب اختلاف سے مشاورت بھی ضروری قرار دی گئی ہے جبکہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی تقرری کے بعد اس معاملے پر کافی باتیں کی جارہی ہیں اور مک مکا کے الزامات بھی عائد کئے جارہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ معاملات میں موجود شفافیت کو سامنے لایا جائے اس لئے ہمیں عمران خان کے مقدمہ میں فریق بننے کی اجازت دی جائے اس پر عدالت نے قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کو فریقن بننے کی باقاعدہ اجازت دیتے ہوئے عمران خان ، چیئرمین نیب اوردیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی تقرری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کررکھا ہے اور انہوں نے اس م یں موقف اختیار کررکھا ہے کہ چیئرمین نیب کی تقرری میں حکومت اور اپوزیشن کا مک مکا ہوا ہے لہذا چیئرمین نیب کو نااہل قرار دیا جائے