کسی بھی صورتحال میں فوج کو مذاکرات کا حصہ نہیں بننا چاہیے،خورشید شاہ ،حکومت طالبان سے مذاکرات یا آپریشن پر اپنا موقف واضح کرے تاکہ اپوزیشن بھی اپنا موقف پیش کرے، ایف ایٹ کچہری کا سانحہ ایجنسیوں کی مکمل ناکامی ہے ، صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 7 مارچ 2014 08:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7مارچ۔2014ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کسی بھی صورتحال میں فوج کو مذاکرات کا حصہ نہیں بننا چاہیے اور حکومت طالبان سے مذاکرات یا آپریشن پر اپنا موقف واضح کرے تاکہ اپوزیشن بھی اپنا موقف پیش کرے ایف ایٹ کچہری کا سانحہ ایجنسیوں کی مکمل ناکامی ہے ۔جمعرات کے روز اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک حکومت طالبان سے مذاکرات یا آپریشن پر واضح موقف پیش نہیں کرسکی ہے لیکن طالبان فوج کے دشمن اور مخالف ہیں اور ہمارا موقف ہے کہ فوج کمیٹی کا حصہ نہ بنے اگر مذاکرات ناکام ہوگئے تو طالبان فوج پر الزام لگائے گے اور طالبان اس وقت آرمی چیف کے مخالف نہیں بلکہ فوج کے مخالف ہیں اور اس سے فوج کی بدنامی ہوئی ۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت مذاکرات میں فوج کو فریق نہ بنائے اور راب حکومت جلد فیصلہ کرکے کہ آخر حکومت مذاکرات یا پھر آپریشن کرنا چاہتی ہے کیونکہ حکومت کی پالیسی ہے کہ اب مار کر دکھاؤ پھر دیکھیں گے خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت اب دس کمیٹیاں بنائے یا پھر 20 لیکن پالیسی کے بغیر معاملہ حل نہیں ہوگا اور دہشتگردی کا الزام کسی پر بھی لگا دینا جان چھڑانے کے مترادف ہے اور ممبئی حملوں کا بھی بھارت نے پاکستان پر الزام لگایا تھا خورشید شاہ نے کہا کہ اب حکومت طالبان سے مذاکرات یا آپریشن پر واضح موقف دے تاکہ اپوزیشن بھی اپنا موقف پیش کرے خورشید شاہ نے کہا کہ ایف ایٹ کچہری کا سانحہ ایجنسیوں کی مکمل ناکامی ہے اور چوہدری نثار علی خان اس ناکامی کو قبول کریں ۔