ملائیشیا: سابق نائب وزیرِاعظم کے خلاف غیر فطری جنسی تعلقات کے الزامات سے بریت کے خلاف حکومتی اپیل کی سماعت کا آغاز

جمعہ 7 مارچ 2014 07:52

کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7مارچ۔2014ء)ملائیشیا میں ایک اعلیٰ عدالت نے حزب اختلاف کے رہنما انور ابراہیم کی غیر فطری جنسی تعلقات کے الزامات سے بریت کے خلاف حکومتی اپیل کی سماعت شروع کی ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق2012 میں ایک ہائی کورٹ نے سابق ڈپٹی وزیراعظم کو اپنے ایک مرد ساتھی کے ساتھ غیر فطری تعلقات رکھنے کے الزمات سے بری کر دیا تھا۔

ملائیشیا میں غیر فطری تعلقات رکھنا نوآبادیاتی دور کے ایک قانون کے تحت جرم ہے جس کی سزا 20 سال قید ہے۔چھیاسٹھ سالہ انور ابراہیم ان الزامات کو مسترد کرتے رہے ہیں اور ان کا یہ دعویٰ ہے کہ یہ حکومت کی طرف سے ان کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔کئی مبصرین یہ امید کرتے ہیں کہ انور ابراہیم مارچ میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں پارلیمان کی نشست جیت سکتے ہیں اور اس جیت سے ان کے سیاسی کردار کو مزید تقویت ملے گی۔

(جاری ہے)

سابق نائب وزیراعظم کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم کی جماعت حکمران نیشنل فرنٹ اتحاد نے دھوکہ دہی سے ان کی جماعت کو گزشتہ سال ہونے والے انتخاب جیتنے نہیں دئیے۔حکومت ان الزمات کو مسترد کرتی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ انور کے خلاف غیر فطری الزامات کو اس لیے ثابت کرنے کی کوشش نہیں کر رہی کہ اس کے پیچھے اس کے کوئی سیاسی مقاصد ہیں۔جمعرات کو ہونی والی اپیل کی سماعت اس سے پہلے کء بار اس لیے ملتوی ہوتی رہی کیونکہ انوار ابراہیم یہ کہتے رہے ہیں کہ سرکاری وکیل ان کے بارے میں متعصب ہے جب کہ سرکاری وکیل اس الزام کو مسترد کر چکے ہے۔

متعلقہ عنوان :