الیکشن کمیشن مکمل بااختیار ہے، عمران خان نے آئین کا مطالعہ نہیں کیا،رانا ثناء اللہ ،اصل مسلم لیگ صرف ایک تھی جس کے سربراہ قائداعظم تھے، 12اکتوبر کے بعد مسلم لیگ کے ٹکڑے کیے گئے،چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی اگر غیر مشروط دوبارہ پارٹی میں آجائیں تو معافی تلافی ہو سکتی ہے، شیخ رشید کو شامل ہونے کے لیے اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کرنا ہو گا،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 8 مارچ 2014 02:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مارچ۔2014ء)صوبائی وزیر قانون وبلدیات رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اصل مسلم لیگ صرف ایک تھی جس کے سربراہ قائداعظم تھے، 12اکتوبر کے بعد مسلم لیگ کے ٹکڑے کیے گئے، اب دوبارہ مسلم لیگ میاں نواز شریف کی قیادت میں منظم ہے، چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی اگر غیر مشروط دوبارہ پارٹی میں آجائیں تو معافی تلافی ہو سکتی ہے، شیخ رشید کو شامل ہونے کے لیے اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کرنا ہو گا، مذاکراتی کمیٹی میں دونوں جانب اہم لوگ شامل ہیں، جنہوں نے سیز فائد کروانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، تمام عسکری قوتوں کو مذاکرات کے حوالے سے آن بورڈ لینا چاہیے، طالبان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے معاملات حل ہو جائیں گے، اگر آپریشن کی نوبت آئی تو صوبے میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات موجود ہوں گے، الطاف حسین جوش خطابت میں کئی ایسے بیان دیتے ہیں جو وہ دوسرے دن واپس لے لیتے ہیں، الیکشن کمیشن مکمل بااختیار ہے، عمران خان نے آئین کا مطالعہ نہیں کیا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے موقعہ پر اسمبلی احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، صوبائی وزیر نے کہا کہ جمہوریت کے منافی اور غیر آئینی بات قابل مذامت ہے، الطاف حسین جوش خطابت میں بعض اوقابت اس طرح کے بیانات دے دیتے ہیں جو وہ دوسرے دن واپس لے لیتے ہیں، فوج کودعوت دینے کے متعلق بیان بھی وہ واپس لے لیں گے، خواتین کو مکمل بااختیار بنانے کے لیے اس اجلاس میں قانون سازی کی جائے گی، اور خواتین کو فیصلہ کرنے کے مکمل اختیار دیئے جائیں گے، میاں نواز شریف اور پیر پگاڑا کے درمیان ملاقات اور مسلم لیگی دھڑوں کو متحد کرنے کے سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ اصل میں ایک ہی تھی جس کے سربراہ قائداعظم تھے، جن کے بعد مسلم لیگ کو دھڑوں میں تبدیل کیا گیا اور 12اکتوبر کے بعد آمریت کے سائے میں اس کے مزید ٹکڑے کیے گئے جس کے بعد میاں نواز شریف کی قیادت میں اس کو دوبارہ منظم کیا گیا، چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی اگر غیر مشروط طور پر پارٹی میں شامل ہو جائیں تو معافی تلافی ہو سکتی ہے، شیخ رشید کو شامل کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کی مقامی قیادت شیخ رشید کے خلاف ہے، شیخ رشید کو پارٹی میں شامل ہونے کے لیے اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کرنا ہو گا، طالبان کے ساتھ مذاکرات اور آپریشن کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ دونوں طرف مذاکراتی کمیٹی میں قابل لوگ شامل ہیں جن کی بدولت سیز فائد ہوان اور مجھے امید ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے معاملات حل ہو جائیں گے، اگر آپریشن کی نوبت آئی تو پنجاب میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنا فرض ادا کرنا جانتے ہیں، عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بے اختیار کہنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ عمران خان نے آئین نہیں پڑھا، آئین میں الیکشن کمیشن مکمل بااختیار ہے، مولانا فضل الرحمن کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف نے طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے سے قبل مولانا کو اعتماد میں لیا تھا۔