جرمنی پاکستان میں سولر انرجی سکول قائم کرے گا، پہلے مرحلے میں جرمن سائنس دان شمسی سیل کی تیاری ، سولر تھرمل ایپلی کیشن اور توانائی کے داشمندانہ استعمال کے بارے میں تربیت دینگے، ڈاکٹر اوے ہارٹ مین

اتوار 9 مارچ 2014 08:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9مارچ۔2014ء)جرمنی کی سولر انرجی سوسائٹی پاکستان میں سولر انرجی سکول قائم کرے گی تاکہ ملک میں شمسی توانائی کی ترقی ، تربیت ، تنصیب اور پلاننگ سمیت دیگر متبادل ذرائع تو انائی کو فروغ دیا جاسکے ۔پہلے مرحلے میں جرمن سائنس دان شمسی سیل کی تیاری ، سولر تھرمل ایپلی کیشن اور توانائی کے داشمندانہ استعمال کے بارے میں تربیت دینگے ۔

یہ بات جرمن سولر انرجی سوسائٹی کے چیئرمین ڈاکٹر اوے ہارٹ مین (OWE HARTMANN)نے وفاقی وزیر اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہرسے ملاقات میں کہی ۔ جرمن سولر انرجی سوسائٹی کے چیئرمین نے آج وفاقی وزیر اُمور کشمیر و گلگت بلتستان سے برلن میں ملاقات کی ۔ ملاقات میں پاکستان اور جرمنی کے مابین توانائی کے شعبے میں تعاون خصوصاً شمسی توانائی کی پیداوار اور ٹیکنالوجی کے فروغ سے متعلق اتفاق کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں ماحول دوست توانائی کے فروغ کے علاوہ پاکستان خصوصاً شمالی علاقہ جات میں ماحولیاتی تبدیلیوں کو بھی زیر بحث لایا گیا ۔ وفاقی وزیر نے ڈاکٹر ہارٹ مین کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں پاکستان کو پیش آمدہ مسائل سے آگاہ کیا ۔ ڈاکٹر ہارٹ مین نے بتایا کہ ان کی سوسائٹی ماحول دوست توانائی کے فروغ کیلئے تعلیم عام کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔

وفاقی وزیر چوہدری محمد برجیس طاہرنے بتایا کہ پاکستان اس وقت توانائی کے شدید بحران سے دوچاہر ہے جس کی وجہ سے معاشی ترقی اور عوامی بہبود بری طرح متاثر ہورہی ہے ۔ وفاقی حکومت ایک طرف تو انرجی مکس کو درست کررہی ہے جبکہ دوسری طرف اسے فی یونٹ پید اواری لاگت میں کمی کرنے کے چیلنج کا سامنا ہے ۔ انہوں نے ڈاکٹر ہارٹ کو وفاقی حکومت کی جانب سے ذرائع توانائی کی ترقی کے لئے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کیا ۔

متعلقہ عنوان :