سعودی عرب نے اخوان المسلمون، القائدہ کو ’دہشت گرد‘ گروہ قرار دے دیا، ان تنظیموں کی رکنیت حاصل کرنے والوں کو پانچ تا تیس برس کی سزا کا اعلان

اتوار 9 مارچ 2014 08:51

ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9مارچ۔2014ء ) سعودی عرب نے مصر کی سیاسی و مذہبی جماعت اخوان المسلمون اور القاعدہ کو باقاعدہ طور پر دہشت گرد گروہ قرار دیتے ہوئے اْن کی رکنیت حاصل کرنے والوں یا اْن کی حمایت کرنے والوں کے لیے پانچ تا تیس برس سزائے قید کا اعلان کیا ہے۔ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شاہ عبداللہ نے دہشت گرد گروہوں کی شناخت کے لیے قائم کردہ کمیٹی کی رپورٹ کے نتائج کی توثیق کرتے ہوئے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

اِس شاہی حکم نامے کے تحت بیرون ملک مسلح تنازعات میں حصہ لینے والوں اور دہشت گرد قرار دیے جانے والے گروہوں کے ساتھ روابط رکھنے والوں کو سزا کا حقدار قرار دیا گیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کے اِس نئے قانون کے تحت شدت پسند گروہوں کے اجتماعات کو بھی ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اِس پیش رفت کے تناظر میں سعودی حکام نے دارالحکومت ریاض میں جاری کتابوں کے میلے میں اخوان المسلمون کی تمام اشاعتوں پر بھی پابندی عائد کردی ہے جبکہ اِس اسلام پسند جماعت کے حامی ملک قطر سے اپنے سفیر کو بھی واپس بلا لیا ہے۔

ریاض حکومت کے اِس اقدام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اخوان المسلمون نے اِس کی مذمت کی ہے۔ دوسری جانب مصر کی وزارت خارجہ نے اِس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اِس سے دونوں ممالک کے مابین پائی جانے والی یکجہتی اور تعاون کا ثبوت ملتا ہے۔

متعلقہ عنوان :