سانحہ اسلام آبادکچہری ، حملہ آوروں کی تعدادبارے وفاقی پولیس،عینی شاہدین ووکلاء کے درمیان ابہام بدستورجاری ، حملہ آوروں کی تعدادتین تھی،پولیس،تعدادآتھ تھی،وکلاء،عینی شاہدین

منگل 11 مارچ 2014 08:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11مارچ۔2014ء)سانحہ اسلام آبادکچہری کے دوران حملہ آوروں کی تعدادبارے وفاقی پولیس اورعینی شاہدین ووکلاء کے درمیان ابہام بدستورجاری ،پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی تعدادتین تھی جبکہ عینی شاہدین اوروکلاء نے حملہ آوروں کی تعداد8بتائی ہے ،دوسری جانب سانحہ اسلام آبادکچہری کے شہداء کی نعشوں کااندرونی پوسٹمارٹم نہ کرنے پربھی وکلاء نے شدیدتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی پولیس اپنی ناکامی چھپارہی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آبادپولیس اوروکلاء کے درمیان سانحہ اسلام آبادکچہری کے حملہ آوروں کی تعدادکے حوالے سے ابہام بدستوربرقرارہے۔وفاقی پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد3تھی جن میں سے 2نے خودکودھماکے سے اڑادیاتھاجبکہ ایک ملزم فرارہونے میں کامیاب ہوگیاتھا۔

(جاری ہے)

جبکہ وکلاء اورعینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد6سے 8تھی جن میں سے2حملہ آوروں نے خودکودھماکے سے اڑادیاتھااورباقی فرارہونے میں کامیاب ہوگئے تھے ۔

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے عینی شاہدین کاموٴقف بھی وکلاء سے ملتاجلتاہے جوحملہ آوروں کی تعداد6سے 8بتارہے ہیں جبکہ عدالتی عملہ بھی زیرلب اس بات کی گواہی دیتانظرآتاہے کہ حملہ آوروں کی تعداد8تھی ۔ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس پانچ سے زائدحملہ آوروں کے مبینہ طورپرفرارہونے کی ناکامی کوچھپانے کیلئے ابھی تک حملہ آوروں کی تعداد3بتارہی ہے ۔

دوسری جانب اسلام آبادبارایسوسی ایشن نے سانحہ اسلام آبادکچہری کے شہداء کی نعشوں کے اندرونی پوسٹمارٹم نہ کرنے پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی پولیس اپنی ناکامی چھپانے کیلئے تحقیقات کوشفاف بنانے سے قاصرہے ۔ہسپتال ذرائع کے مطابق اعلیٰ حکام کے دباوٴپرمیڈیکل بورڈنے سانحہ میں شہیدہونے والے افرادکی نعشوں کے صرف بیرونی پوسٹمارٹم کرکے رپورٹ ترتیب دی ہے اوراندرونی پوسٹمارٹم کونظراندازکیاگیاہے ۔

متعلقہ عنوان :