کریمیا: روسی فوجیوں کی یوکرین کی فوجی چوکی پر فائرنگ،کوئی شخص زخمی نہیں ہوا،آئندہ اتوار کو روس سے الحاق کے معاملے پر ہونے والے ریفرنڈم کی تیاری شروع کر دی گئی ہے،الیکشن کمیشن کرایمیا، روس نے کرائمیا کے ’حصول‘ کے لیے ریفرنڈم پر اصرار جاری رکھا تو ماسکو کے خلاف بین الاقوامی دباوٴ میں اضافہ ہو سکتا ہے،امریکہ

منگل 11 مارچ 2014 08:26

کیف(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11مارچ۔2014ء)روسی فوجیوں نے کریمیا میں یوکرین کی ایک فوجی چوکی پر قبضے کے دوران فائرنگ کی ہے لیکن اس سے کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔روس کی خبررساں ایجنسی انٹرفیکس نے یوکرین کے فوجی اڈے کے ایک کمانڈر کے حوالے سے سوموار کو پیش آئے اس واقعے کی اطلاع دی ہے۔فوری طور پر اس واقعے کی مزید تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔ادھرکرائمیا کے الیکشن کمیشن کے سربراہ مہاکیلو نے کہا ہے کہ آئندہ اتوار کو روس سے الحاق کے معاملے پر ہونے والے ریفرنڈم کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق الیکشن کمیشن کے سربراہ نے پیر کو بتایا کہ انھوں نے کہا وہ تما م شہری جن کا کرائمیا کے خود مختار علاقے میں ووٹر کے طور پر اندراج ہے وہ اس ریفرنڈم میں ووٹ ڈال سکتے ہیں اور اْن کے حق رائے دہی میں کوئی رکاوٹ نہیں۔

(جاری ہے)

روسی فوج نے کرائمیا پر اپنی گرفت مضبوط کر لی ہے اور دوسری طرف حکام روس کے ساتھ الحاق کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

اْدھر امریکہ نے روس کو متبنہ کیا ہے کہ اگر اْس نے کرائمیا کے ’حصول‘ کے لیے ریفرنڈم پر اصرار جاری رکھا تو ماسکو کے خلاف بین الاقوامی دباوٴ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔وائٹ ہاوٴس کے قومی سلامتی کے نائب مشیر ٹونی بلنکن نے ’سی این این‘ سے انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر 16 مارچ کو ریفرنڈم ہوا تو اس کی صورت میں روس پر صرف دباوٴ میں مزید اضافہ ہو گا۔

اْنھوں نے کہا کہ ریفرنڈم کی صورت میں کرائمیا کے روس سے الحاق کو ’ہم تسلیم نہیں کریں گے اور نا ہی بیشتر دنیا ایسا کرے گی۔کرائمیا کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ روس سے الحاق کے لیے ریفرنڈم آئندہ اتوار کو طے شدہ تاریخ پر ہی کرایا جائے گا، تاہم اس عمل کے خلاف عالمی سفارتی کوششیں جاری ہیں۔گزشتہ روز جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے ترک وزیراعظم رجب طیب اردوان سے بات کی تھی جس میں دونوں رہنماوٴں نے اتفاق کیا کہ یوکرین کی یکجہتی کو ہر صورت برقرار رکھا جائے۔

یوکرین کے علاقے کرائمیا میں روس کی گرفت مضبوط ہو رہی ہے کیوں کہ اس علاقے کی انتظامیہ ماسکو سے الحاق پر زور دے رہی ہیں۔روس کے عبوری وزیراعظم آرسنی یاتیسنوک نے اتوار کو کہا کہ وہ ملک کی زمین کے ’ایک سینٹی میٹر‘ سے بھی دستبردار نہیں ہوں گے۔عبوری وزیراعظم نے یہ بیان یوکرین کے ایک شاعر و قومی ہیرو تاراس ششنگو کی 200 ویں برسی کے موقع پر کیئف میں ایک اجتماع سے خطاب میں کہی۔

یوکرین کے عبوری وزیراعظم آئندہ بدھ کو واشنگٹن میں امریکہ کے صدر براک اوباما سے ملاقات کریں گے جس میں ملک کی مجموعی صورت حال خاص طور پر کرائمیا کے حالات پر بات چیت کریں گے جہاں روسی زبان بولنے والوں کی اکثریت ہے۔روس کے قانون سازوں نے کہا کہ اگر 16 مارچ کو ریفرنڈم میں کرائمیا نے روس سے الحاق میں ووٹ دیا تو ایسی صورت میں ماسکو نے اس خطے کے صنعتی ڈھانچے کی بحالی کے لیے ایک ارب دس کروڑ مختص کیے ہیں۔جرمن چانسلر انجیلاا مرکل نے روس کے صدر ولادیمر پوٹن سے اتوار کو ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو کی حمایت سے کرائیما میں ریفرنڈم غیر قانونی اور یوکرین کے آئین کی خلاف ورزی ہیں۔؎