تھرپارکر میں سال کے 12مہینے قحط کی صورتحال ہوتی ہے ، رحمان ملک ،وہاں نہ گندم اور نہ ہی چاول کاشت ہوتا ہے ، قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے ، مشرف کی جان کو اگر واقعی خطرہ ہے تو انہیں سکیورٹی دینی چاہیے ، ایف ایٹ کچہری واقعہ بارے چوہدری نثار کو معلومات فراہم کی گئیں انہوں نے خود انکوائری نہیں کی ، میڈیا سے گفتگو

منگل 11 مارچ 2014 08:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11مارچ۔2014ء) سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ تھرپارکر میں تو سال کے 12مہینے قحط کی صورتحال ہوتی ہے کیونکہ وہاں نہ گندم اور نہ ہی چاول کاشت ہوتے ہیں لیکن صوبائی حکومت کی جانب سے گندم اور چاول کی سپلائی نہیں کی گئی ۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ ان کو تھرپارکر میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر بہت افسوس ہے لیکن حقیقت میں تو تھرپارکر میں سال کے بارہ مہینے قحط جیسی صورتحال ہوتی ہے اور وہاں پر بارش ہی نہیں ہوتی رحمن ملک نے کہا کہ تھرپارکر میں نہ تو چاول اور نہ ہی گندم کاشت ہوتی ہے اور یہ دونوں چیزیں صوبائی حکومت کی جانب سے سپلائی کی جاتی ہیں جو کہ صوبائی حکومت کی غلطی ہے کہ انہوں نے سپلائی نہیں کی ۔

(جاری ہے)

رحمن ملک نے کہا کہ سپلائی نہ ہونے پر اب وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو معطل کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت کو مستقبل پر غور وحوض کرنا چاہیے تاکہ آئندہ ایسی صورتحال پیش نہ آئے رحمن ملک نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر رپورٹ میں مشرف کی جان کو خطرہ بتایا گیا ہے تو پھر ان کو مکمل سکیورٹی دینی چاہیے اور اگر اس میں مزید دو سے چار ہفتے تاخیر ہوجائے تو کوئی بڑا مسئلہ نہیں کیونکہ پہلے بھی گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل کھلے عام گھوم رہے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں رحمن ملک نے کہا کہ ایف ایٹ کچہری کے ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان کے گن مین پر چوہدری نثار علی خان کو تفصیلات فراہم کی گئیں وہ انہوں نے خود انوسٹی گیشن نہیں کی ہیں لیکن گن مین کی فائر کو دیکھا جائے تو اس سے فائر غلطی سے ہوا یا پھر جان بوجھ کر مارا گیا ۔