شریعت اسلامی کے روسے جنگ بندی معاہدے پر قائم ہیں، مشرف پر حملے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں،تحریک طالبان مہمند ایجنسی ،سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے تحریک طالبان کا نام استعمال کرنے سے گریز کیا جائے اس سے امن کے عمل کو نقصان ہوسکتا ہے،ترجمان عمر خراسانی کا بیان

بدھ 12 مارچ 2014 08:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12مارچ۔2014ء)کالعد م تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے کہا ہے کہ وہ شریعت اسلامی کے روسے جنگ بندی معاہدے پر قائم ہیں، سابق صدر پرویزمشرف پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں بنارہے ہیں اس حوالے سے اطلاعات بے بنیاد ہیں ، سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے تحریک طالبان کا نام استعمال کرنے سے گریز کیا جائے اس سے امن کے عمل کو نقصان ہوسکتا ہے۔

یہ بات تحریک طالبان پاکستان مہمند ایجنسی کے ترجمان عمر خراسانی کی طرف سے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

بیان کے متن میں کہا گیا ہے کہ جیسا کہ اہلیان پاکستان کو معلوم ہے کہ تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کیساتھ ایک ماہ کیلئے سیزفائر کا اعلان کیا جس پر ہم اپنے وعدے کے مطابق قائم ہیں کیونکہ شریعت اسلامی کے روسے اس کی پاسداری کرنا ہمارے اوپر لازم ہے لیکن گزشتہ روز وزارت داخلہ کی طرف سے جاری مراسلے میں جنرل(ر )پرویزمشرف پر ہونے والے ممکنہ حملے کی منصوبہ بندی میں تحریک طالبان کا نام بھی لیا گیا ہے جوکہ سراسر الزام ہے، ہم سیز فائر کے دوران پرویز مشرف سمیت کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانے کی کوشش نہیں کر رہے اور پاکستان میں برسرپیکاربڑی جہادی تنظیمیں بھی اس عمل ہمارا ساتھ دے رہی ہیں لہذا اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے تحریک طالبان یا کسی اور جہادی تنظیم کا نام استعمال کرنے سے گریز کیا جائے کیونکہ اس سے امن کے عمل کو نقصان ہوسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :