کراچی ،انٹربینک اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 100روپے سے نیچے آگیا،روپے کے سامنے یورو اور برطانوی پاونڈ کی قدر بھی گر گئی،کولیشن سپورٹ فنڈ، آئی ایم ایف کی قسط، ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی امداد کی خبروں نے کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی کایا پلٹ دی

بدھ 12 مارچ 2014 08:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12مارچ۔2014ء) انٹربینک اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر 8 ماہ بعد100روپے سے نیچے آگیاجبکہ روپے کے سامنے یورو اور برطانوی پاونڈ کی قدر بھی گر گئی ۔ کولیشن سپورٹ فنڈ، آئی ایم ایف کی قسط، ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی امداد کی خبروں نے کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی کایا پلٹ دی ہے صرف8روز میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدرتقریبا5روپے بڑھ چکی ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔

فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منگل کے روز کاروبار کے آغاز سے ہی ڈالر کی قدر میں 1روپے سے زائد کی ریکارڈ کی گئی اور ڈالر 100 روپے سے نیچے آگیا،منگل کوروپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں مزید 1.60روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت خرید101.15روپے سے کم ہو کر99.55روپے اور قیمت فروخت 101.20روپے سے کم ہو کر99.60روپے ہو گئی اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں 1.55روپے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید101.20روپے سے کم ہو کر99.70روپے اور قیمت فروخت101.45روپے سے کم ہو کر99.90روپے پر آگئی ۔

(جاری ہے)

فوریکس رپورٹ کے مطابق منگل کے روز روپے کے مقابلے یورو کی قدر1.85پیسے گھٹ گئی جس سے یورو کی قیمت خرید 138.85روپے سے کم ہو کر137روپے اور قیمت فروخت 139.10روپے سے کم ہو کر137.25روپے ہو گئی اسی طرح2.60روپے کی کمی سے برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید166.60روپے سے کم ہو کر164روپے اور قیمت فروخت166.85روپے سے کم ہو کر164.25روپے ہو گئی ۔فوریکس رپورٹ کے مطابق یو اے ای درہم اورسعودی ریال کی قدر میں بالترتیب25پیسے اور40پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے یو اے ای درہم کی قیمت فروخت 27.55روپے سے کم ہو کر27.30روپے اور قیمت فروخت27روپے سے کم ہو کر26.60روپے پر آگئی ۔

کرنسی ڈیلرز کے مطابق ڈالر کی بے قدری میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی دھمکی شامل ہے اسی لئے تو روپیہ مضبوط اور ڈالر کمزور ہو رہا ہے۔آج سے تقریبا8ماہ قبل ڈالر روپے کی قدر کو گرا کر دھڑا دھڑ بلندیوں کے ریکارڈ بنارہا تھااور ایک وقت تو ایسا بھی آیا کہ 110روپے میں ایک ڈالر ملنے لگا، جس سے نہ صرف کاروباری طبقے کی نیندیں حرام ہوگئیں، بلکہ مہنگائی کے سیلاب سے عام آدمی بھی ہڑبڑا گیا۔ بعد ازاں موجودہ حکومت نے روپے کی قدر کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے اوراسٹیٹ بینک سمیت کرنسی ڈیلرز کیساتھ اجلاس طلب کیا ۔ اب صورتحال یہ ہے کہ ایک سو دس روپے میں ملنے والا ڈالر100روپے سے بھی نیچے آچکا ہے۔

متعلقہ عنوان :