ای او بی آئی سکینڈل کیس میں جائیدادوں کی واپسی کے حوالے سے فریقین سے دو ہفتوں میں جواب طلب ،غریب ملازمین کا پیسہ ضائع نہیں ہونے دیں گے،جسٹس انور ظہیر جمالی کے ریمارکس

بدھ 12 مارچ 2014 08:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12مارچ۔2014ء)سپریم کورٹ میں ای او بی آئی سکینڈل کیس میں جائیدادوں کی واپسی کے حوالے سے فریقین سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا جبکہ جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ غریب ملازمین کا پیسہ ضائع نہیں ہونے دیں گے‘ ای او بی آئی بورڈ نے جن جائیدادوں کی واپسی کا فیصلہ کیا ہے ان واپس لینے والوں سے موقف بھی سنیں گے‘ غریب ملازمین کا پیسہ ہے اور ان کی کسی منظوری کے بغیر زمینیں خریدی گئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ریمارکس منگل کے روز دئیے جبکہ جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو ای او بی آئی کے وکیل ایس اے رحمن عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ جائیدادو ں کی نیلامی کے حوالے سے ای او بی آئی کے دئیے گئے اشتہار پر کسی نے بھی دلچسپی نہیں لی ہے اور نہ ہی رابطہ کیا ہے اسلئے ای او بی آئی بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ اراضی ان لوگوں کو واپس کردی جائے جن سے خریدی گئی تھی اس پر عدالت نے کہا کہ آپ جن کو اراضی واپس کریں گے ہم ان کا موقف بھی جاننا چاہیں گے۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :