لاہور ہائیکورٹ نے شریف خاندان کیخلاف حدیبیہ پیپر ملز اور اثاثے بنانے کے 2ریفرنسز خارج کرتے ہوئے شریف بردارن کی درخواستیں منظور کر لیں

بدھ 12 مارچ 2014 08:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12مارچ۔2014ء)لاہور ہائیکورٹ نے شریف خاندان کیخلاف حدیبیہ پیپر ملز اور اثاثے بنانے کے 2ریفرنسز خارج کرتے ہوئے شریف بردارن کی درخواستیں منظور کر لیں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار شمیم احمد خان نے بطور ریفری جج شریف بردارن کی درخواستوں کی سماعت کی۔ شریف بردارن نے نیب کی طرف سے تیار کردہ ریفرنسز کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا جس پر ہائیکورٹ کے دورکنی بنچ میں سے ایک جج نے اختلافی نوٹ دیا تھا، اختلافی نوٹ آنے کے بعد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس سردار شمیم احمد کو ریفری جج مقرر کیا گیا۔

شریف بردارن کے وکیل ایڈووکیٹ اشتر اوصاف نے ریفری جج کو بتایا کہ مشرف کے دور حکومت میں بنائے گئے یہ ریفرنسز بدنیتی پر مبنی ہیں، یہ ریفرنسز صرف اور صرف شریف خاندان کو سیاسی طور پر پھنسانے کیلئے بنوائے گئے تھے جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ریفرنسز کو خارج کرنے اور نیب کو تحقیقات سے روکنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ریفری جج نے ریمارکس دیئے کہ وہ اس بات اتفاق کرتے ہیں کہ شریف بردارن کیخلاف ریفرنس دوبارہ نہیں کھولے جاسکتے اور ہائیکورٹ کے دورکنی بنچ کے ممبرکی مقدمات نہ کھولنے کے حوالے سے آبزرویشن درست ہے، سماعت کے بعد عدالت نے ریفرنس خارج کرنے حکم دیتے ہوئے شریف بردارن کی درخواستیں منظور کر لیں۔

متعلقہ عنوان :