پشاور،پیسکو کا صوبہ کی تمام انڈسٹریل اسٹیٹس میں لوڈشیڈنگ ختم، 80فیصد سے زائد ریکوری دینیوالے علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

بدھ 12 مارچ 2014 08:02

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12مارچ۔2014ء)پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو ) نے صوبہ خیبر پختونخوا کی تمام انڈسٹریل اسٹیٹس میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے اور 80فیصد سے زائد ریکوری دینے والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ پیسکو چیف بریگیڈیئر (ر) طارق سدوزئی نے خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو یقین دلایا ہے کہ چارسدہ اور جی ٹی روڈ پشاورمیں قائم فلورملوں اور سی این جی سٹیشنز سمیت تمام انڈسٹریز کیلئے فیڈرز سے مخصوص لائنز دی جائیں گی ۔

حیات آباد گدون اور حطار انڈسٹریل اسٹیٹس سمیت صوبے بھر اور پشاور گرڈ اسٹیشنز میں نئے پاور ٹرانسفارمر نصب کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زاہداللہ شنواری کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خیبر پختونخوا چیمبر کے سینئر نائب صدر محمد شفیق  نائب صدر محمد تیمور شاہ  چیف آپریشنل آفیسر ندیم انور  چیف انجینئر پیسکو حسن فاضل  چیف انجینئر ڈویلپمنٹ آفتاب احمد سیٹھی  ایڈیشنل ڈی جی پی آر شوکت افضل  منیجر کمرشل مصور شاہ  اے سی پشاور سرکل ڈاکٹر امجد  اے سی خیبر سرکل ارباب خداداد  ایڈیشنل منیجر لوڈشیڈنگ گل نبی  چیمبر کے سابق صدور شرافت علی مبارک  صوفی بشیر احمد درانی  ایگزیکٹو ممبران حاجی اقبال خان ملک افتخار احمد اعوان  عابد اللہ یوسفزئی  فیض رسول  عروج احمد انصاری  عبدالقادر صراف  فضل واحد  محمد آصف خان اور نعمان وزیر  فودا اسحق ضیاء الحق سرحدی  انجینئر مقصود انور پرویز  حاجی محمد افضل  محمد انیس اشرف فیضی محمد فیضی  صدر گل  صادق امین  جاوید اختر  محمد اقبال  ڈاکٹر خوشحال مہمند اور اکبر شیراز سمیت صنعت و تجارت وابستہ افراد کثیر تعداد میں موجود تھے ۔

خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری نے اپنے خطاب میں سب سے پہلے پیسکو کی جانب سے بجلی چوری کے خلاف مہم کو سراہا اور ایک قرار داد پیش کی جس میں پیسکو سے مطالبہ کیا گیا کہ جن فیڈرز سے ریکوری ہو رہی ہے انہیں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے ۔ ایوان نے متفقہ طور پر ان کی جانب سے پیش کردہ قرار داد کو منظور کیااور پیسکو چیف طارق سدوزئی نے اس قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جن علاقوں میں 80فیصد سے زائد ریکوری ہو رہی ہے ان علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی ۔

خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری نے این ایف سی ایوارڈ کے فیصلے کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کو 16فیصد کوٹہ کے مطابق بجلی فراہم کرنیکا مطالبہ کیا اور کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کوکوٹے کے مطابق بجلی فراہم کی جائے۔ انہوں نے بجلی کی ٹرپنگ  انڈسٹریل صارف کی جانب سے لوڈ میں اضافے  بجلی کے نئے کنکشنز کے حصول میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے  بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں وصولی کی گئی رقم صارف کو واپس کرنے  سمال انڈسٹریل اسٹیٹ کوہاٹ روڈ کے انڈسٹریل فیڈر سے ڈومیسٹک اور کمرشل صارفین کے کنکشنز ہٹانے  انڈسٹریل صارفین کو پیک آوور کی بجائے آف پیک آوور میں چارج کرنے  انڈسٹریل صارفین کے لئے پیسکو شکایات آفسز اور متعلقہ گرڈ اسٹیشنز میں ٹیلی فون کی مخصوص لائن دینے سمیت صنعت و تجارت سے وابستہ کاروباری افراد کے مسائل کے حل کے لئے پیسکو کی جانب سے ایک اعلیٰ افسر کو نامزد کرنے اور ہر 15دن کے بعد میٹنگ کرنے سمیت اہم مسائل پیش کئے ۔

زاہداللہ شنواری نے پیسکو کے آپریشنل اورانتظامی مسائل کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیا اور پیسکو سے کہا کہ وہ اپنے لائن لاسز کو کم کرے تو بجلی کی فراہمی بہتر ہوسکتی ہے ۔ پیسکو چیف بریگیڈیئر (ر) طارق سدوزئی نے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری کی جانب سے پیش کردہ مسائل سے پوری طرح اتفاق کیا اور صوبہ خیبر پختونخوا کی تمام انڈسٹریل اسٹیٹس میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے اور 80فیصد سے زائد ریکوری دینے والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کیا ۔

طارق سدوزئی نے خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو یقین دلایا ہے کہ چارسدہ اور جی ٹی روڈ پشاورمیں قائم فلورملوں اور سی این جی سٹیشنز سمیت تمام انڈسٹریز کیلئے فیڈرز سے مخصوص لائنز دی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ حیات آباد گدون اور حطار انڈسٹریل اسٹیٹس سمیت صوبے بھر اور پشاور کے 15گرڈ اسٹیشنز میں نئے پاور ٹرانسفارمر نصب کئے جائیں گے جس سے بجلی کی فراہمی اور ٹرپنگ کا مسئلہ حل کرلیا جائے گیا ۔

انہوں نے بتایا کہ موثر اقدامات کے نتیجے میں پیسکو کا خسارہ 11ارب روپے تک کم ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے میں قائم 758 فیڈرز میں سے 40فیصد اوور لوڈ ہیں جبکہ کل 55ہزار ٹرانسفارمر زمیں 25 ہزار ٹرانسفارمرز اوور لوڈ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیسکو کو بجلی چوری اور دیگر لائن لاسز کی مد میں ماہانہ ڈھائی ارب روپے کا مالی خسارہ برداشت کرنا پڑتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انڈسٹریز سے 100فیصد ریکوری ہو رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی چوری مہم کے دوران 800 ایف آئی آرز درج کرائی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو صارف بجلی چوری ترک کرکے بل ادا کرے گا اس کے بقایا جات معاف اور کم کردیئے جائیں گے۔ اجلاس سے محمد تیمور شاہ  نعمان وزیر شرافت علی مبارک  ملک افتخار احمد اعوان  محمد انیس اشرف  انجینئر مقصود انور پرویزاور ضیاء الحق سرحدی نے بھی خطاب کیا اور درپیش مسائل بیان کئے ۔

متعلقہ عنوان :