پاکستان اور دنیا بھر سے پولیو کے مکمل انسداد تک اس مہم کو پرزور انداز میں جاری رکھا جائے گا،وزیراعظم ،پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ریاست ہے جس کے لئے اس نے بالخصوص انسانی جانوں کی قربانی اور شدید مشکلات کی صورت میں بھاری قیمت چکائی ہے، انسداد پولیو مہم میں مشکلات بھی اس جنگ کا ضمنی نقصان ہے،ویکسین کی خریداری اور فنڈز کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او اور عالمی برادری کی حمایت کے خواہاں ہیں، ڈبلیو ایچ اوکے وفد سے گفتگو،صدر ممنون حسین سے صحت کی عالمی تنظیم کی ڈائریکٹر جنرل کی ملاقات، صحت کے شعبے میں گرانقدر خدمات پر تمغہ ہلال پاکستان عطاکیا، ایوین انفلوانزا جیسی بیماریوں کے خاتمے کے لئے پاکستان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے پر ڈاکٹر مارگریٹ کے کردار سراہا گیا

جمعرات 13 مارچ 2014 08:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مارچ۔ 2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ریاست ہے جس کے لئے اس نے بالخصوص انسانی جانوں کی قربانی اور شدید مشکلات کی صورت میں بھاری قیمت چکائی ہے، انسداد پولیو مہم میں مشکلات بھی اس جنگ کا ضمنی نقصان ہے،پاکستان اور دنیا بھر سے پولیو کے مکمل انسداد تک اس مہم کو پرزور انداز میں جاری رکھا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مارگریٹ چان کی سربراہی میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،جنہوں نے بدھ کے روز وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی ۔ وزیراعظم نے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستان میں انسداد پولیو کے لئے ڈبلیو ایچ او کے نمایاں کردار کو سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ملک کے عوام کو معیاری صحت عامہ خدمات اور عوام کی مجموعی بہتری کے لئے حکومت کی کوششوں میں ڈبلیو ایچ او کی مسلسل معاون کی بھی تعریف کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے قومی لائحہ عمل کو حتمی شکل دیدی گئی ہے اور ڈبلیو ایچ او، یونیسف کے تکنیکی ماہرین سمیت پولیو پروگرام کے تمام حکام اس پر موثر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی سیکورٹی انتظامات کو مزید بڑھایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنی قومی انسداد پولیو کاوشوں کو عالمی سطح پر مزید تقویت دینے کے لئے بالخصوص ویکسین کی خریداری اور فنڈز کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او اور عالمی برادری کی حمایت کے خواہاں ہیں۔

وزیراعظم نے ملک سے پولیو کے خاتمے کے لئے قومی کاوشوں کو تقویت دینے کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور دنیا بھر سے پولیو کے مکمل انسداد تک اس مہم کو پرزور انداز میں جاری رکھا جائے گا، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ریاست ہے جس کے لئے اس نے بالخصوص انسانی جانوں کی قربانی اور شدید مشکلات کی صورت میں بھاری قیمت چکائی ہے، انسداد پولیو مہم میں مشکلات بھی اس جنگ کا ضمنی نقصان ہے۔

ملاقات کیموقع پر وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔صدر ممنون حسین نے عالمی ادارہ صحت کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مارگریٹ چان کو پاکستان میں صحت کے شعبہ میں گرانقدر خدمات پر تمغہ ہلال پاکستان عطا کیا ہے۔سرکاری میڈیاکے مطابق ایوان صدر میں بدھ کو ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

اس موقع پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر الا الوان، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے پولیو ڈاکٹر ریمنڈ بروس جے ایلورڈ، ڈاکٹر نجمہ سعید عابد، ڈاکٹر الیاس درے اور این سمتھ کے علاوہ وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز ایند کو آرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ، پولیو کے خاتمے کے لئے وزیراعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق، صدر مملکت کے سیکرٹری ندیم حسن آصف، سیکرٹری نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کو آرڈینیشن امتیاز عنایت الٰہی، سیکرٹری کابینہ اخلاق احمد تارڑ اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

اس موقع پر ایوین انفلوانزا جیسی بیماریوں کے خاتمے کے لئے پاکستان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے پر ڈاکٹر مارگریٹ چان کے کردار کو بھی سراہا گیا۔ ڈاکٹر مارگریٹ چان کو ہلال پاکستان دینے کی تقریب کے بعد پاکستان اور عالمی ادارہ صحت کے درمیان تعاون سے متعلق امور کا جائزہ لینے کے لئے ایک تفصیلی اجلاس ہوا اور پاکستان میں مختلف بیماریوں اور بالخصوص پولیو کے خاتمے سے متعلق حکومت کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

صدر ممنون حسین نے بیماریوں کے خاتمے اور پاکستان میں صحت کے شعبہ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے عالمی ادارہ صحت کے مسلسل تعاون کو سراہا۔ صدر مملکت نے کہا کہ عوام کو صحت کی معیاری سہولیات فراہم کرنا اور صحت کے شعبہ کی کارکردگی بہتر بنانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، صحت کے شعبہ میں چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تمام ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں اس سلسلے میں مختلف اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں امراض، معذوری اور ہلاکتوں کی شرح میں کمی لانے کے لئے ای پی آئی پروگرام کو وسعت دی جا رہی ہے اس کے علاوہ متعدی امراض کے خاتمے کے لئے بھی بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں اور حکومت غیر متعدی امراض کے خاتمے پر بھی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے کیونکہ اس وقت ملک کو متعدی اور غیر متعدی دونوں اقسام کے امراض کا سامنا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہم صحت کا نظام بہتر بنانے کے لئے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ لوگوں کو صحت کی معیاری سہولیات تک رسائی حاصل ہو۔ پولیو کے خاتمے کے حوالے سے انہوں نے عالمی ادارہ صحت کی مسلسل حمایت اور تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم اس مرض کے خاتمے کے لئے اپنی کوششوں کو مزید تقویت پہنچانے کے لئے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے کیونکہ اس سے ہمارے بچوں کے مستقبل کو خطرہ لاحق ہے۔

اس حوالے سے صدر مملکت نے پولیو کے خاتمے اور بالخصوص ان علاقوں سے پولیو ختم کرنے کے لئے جہاں پر سیکورٹی کے بعض مسائل ہیں، مختلف کوششوں کو اجاگر کیا اور امید ظاہر کی کہ غیر متزلزل سیاسی عزم، عالمی شراکت کے مسلسل تعاون اور معاشرے کے تمام طبقات کی حمایت سے پولیو کے خاتمے کی کوششیں پوری طرح کامیاب ہوں گی۔ ڈاکٹر مارگریٹ چان نے ہلال پاکستان عطا کرنے پر صدر مملکت اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے ساتھ ایک طویل عرصہ سے وابستہ ہیں اور چین کی شہری ہونے کے ناطے وہ پاکستان کے عوام کے لئے خصوصی جذبات رکھتی ہیں۔

انہوں نے بیماریوں کے خاتمے اور صحت کا نظام بہتر بنانے کے لئے عالمی ادارہ صحت کی طرف سے مسلسل حمایت اور تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا۔