امریکہ ،جی سیون ممالک کاکریمیاکی حیثیت تبدیل کرنے کیلئے روس کوتمام کوششیں ختم کرنے پرزور،روس کایہ عمل نہ صرف یوکرائن کے قانون کے منافی بلکہ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے

جمعرات 13 مارچ 2014 08:15

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مارچ۔ 2014ء)جی سیون ممالک نے کریمیاکی حیثیت کوتبدیل کرنے کیلئے روس کواپنی تمام کوشیں ختم کرنے پرزوردیتے ہوئے کہاہے کہ روس کایہ عمل نہ صرف یوکرائن کے قانون کے منافی بلکہ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے ۔جی سیون ممالک امریکہ ،برطانیہ ،کینیڈا،فرانس ،جرمنی ،اٹلی اورجاپان کے رہنماوٴں نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں روس پرزوردیاہے کہ وہ کریمیاکی حیثیت کے حوالے سے ریفرنڈم کی حمایت کے عمل کوفوری طورپرروک دے۔

جوکہ یوکرائن کے آئین کی براہ راست خلاف ورزی ہے ۔بیان میں مزیدکہاگیاہے کہ اس طرح کے کسی ریفرنڈم کاکوئی قانونی اثرنہیں پڑے گا۔بیان کے مطابق ناکافی تیاری اورروسی فوجیوں کی موجودگی کے باعث یہ عمل ناقص ہوگااوراس کی کوئی اختلافی حیثیت بھی نہیں ہوگی ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہاگیاکہ کریمیاسے روسی الحاق اقوام متحدہ کے چارٹرکی بھی واضح خلاف ورزی ہوگا۔

کریمیاکاروس کے ساتھ الحاق یوکرائن کی خودمختاری ،اتحاداورعلاقائی سالمیت پراثرات مرتب کرنے کے علاوہ ریاستوں کے اتحاداورخودمختاری کے قانونی حکم پربھی اس کے سنگین مضمرات ہوسکتے ہیں ۔اگرروس اس طرح کاکوئی اقدام اٹھاتاہے توہم انفرادی اوراجتماعی سطح پرمزیدکوئی کارروائی عمل میں لائیں گے ۔بیان میں کہاگیاہے کہ ہم روس پرزوردیتے ہوئے ہیں کہ وہ فوری طورپرکریمیااوریوکرائن کے دیگرحصوں میں جنگ کوختم کرکے اپنی افواج کونکالے اوریوکرائن کی حکومت کے ساتھ براہ راست بات چیت کے عمل کاآغازکرے اورکسی بھی قانونی تشویش کے حوالے سے بین الاقوامی ثالثی اورنگرانی کی پیشکش سے فائدہ اٹھائے۔

بیان میں کہاگیاہے کہ ہم جی سیون ممالک کے رہنماروس پرزوردیتے ہیں کہ وہ موجودہ بحران کوحل کرے ۔یوکرائن کی خودمختاری ،آزادی اورترقی کی حمایت کیلئے سفارتی عمل کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ مل کرکام کرنے کیلئے ہمارے ساتھ شامل ہوجائے۔

متعلقہ عنوان :