ای او بی آئی سکینڈل ، مبینہ ملوث سابق چیئرمین ظفر گوندل کی پیشی ، ایف آئی اے حکام کے رو برو بیان ریکارڈ نہ کیا جاسکا

جمعرات 13 مارچ 2014 08:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مارچ۔ 2014ء) ای او بی آئی (اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن) سکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث سابق چیئرمین ظفر گوندل کا ایف آئی اے حکام کے رو برو بیان ریکارڈ نہ کیا جاسکا ،ظفر گوندل نے ملتان کی عدالت سے حفاظتی ضمانت حاصل کر رکھی ہے اور سابق چیئرمین ظفر گوندل کے خلاف سولہ مقدمات ہیں اور حاضر نہ ہونے پر انہیں اشتہاری بھی قرار دیا جاچکا ہے سابق چیئرمین ظفر گوندل بدھ کے رو ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جلیل خان اور انسپکٹر افتخار عباسی کے رو برو پیش ہوگئے مگر ان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا جاسکا ہے ان کا بیان آج جمعرات کے روز ریکارڈ کئے جانے کا امکان ہے ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ ای او بی آئی سکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ملزم اور سابق چیئرمین ظفر گوندل نے ایک روز قبل ملتان کی عدالت سے حفاظتی ضمانت کرالی تھی اور انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد ایف آئی اے دفتر میں پیش ہونا تھا ظفر گوندل کے خلاف اسلام آباد ذون میں چار مقدمات ‘ اسپیشل انوسٹی گیشن یونٹ ایف آئی اے 20 جبکہ لاہور کراچی میں سولہ سے زائد مقدمات درج ہیں ظفر گوندل کے بھائی نے ڈی جی ایف آئی اے سے ملاقات کرکے ان سے انصاف کی استدعا کی تھی جس پر انہوں نے انہیں کہا تھا کہ ظفر گوندل کو پیش ہونے کیلئے کہیں جس پر ظفر گوندل گزشتہ روز پیش ہوئے تھے۔