تھرپارکر، نواحی علاقے اب بھی امداد سے محروم، جاں بحق افراد کی تعداد 156ہوگئی

جمعہ 14 مارچ 2014 07:55

تھرپارکر (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مارچ۔2014ء) تھرپارکر میں سندھ حکومت اور دیگر فلاحی اداروں کی جانب سے امداد کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن دوردراز علاقوں کے متاثرین تک امداد نہ پہنچنے کی وجہ سے صحرائے تھر سے اب تک موت کے بادل نہ چھٹ سکے ہیں۔ مرنے والوں کی تعداد 156تک پہنچ گئی۔

(جاری ہے)

تھرپارکر کے شہر مٹھی سمیت دیگر علاقوں میں پاک فوج اور سندھ حکومت سمیت دیگر سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب متاثرین کو امداد کی فراہمی جاری ہے لیکن تھرپارکر کے دوردراز علاقوں کیتار، جیتراڑ اور کیسراڑ سمیت متعدد دیہات میں امداد اور علاج معالجے کی سہولیات نہ پہنچنے کے سبب زندگی اب بھی سسک رہی ہے۔

مٹھی کے اسپتالوں میں بھی مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ آج بھی خوراک کی قلت کے باعث ایک بچہ چل بسا۔ جس کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی تعداد ایک سو چھپن ہوگئی ہے۔دوسری طرف متاثرین خوراک اور پانی کی تلاش میں مال مویشیوں سمیت سانگھڑ، عمر کوٹ ، اور میرپورخاص سمیت دیگر شہروں کا رخ کررہے ہیں۔ سندھ حکومت نے بیماریوں پھیلنے کے خدشات کی وجہ سے عمرکوٹ، گھوٹکی، بدین، سجاول، ٹھٹھہ اور خیرپور میں ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔