پاکستان میں ٹیکس وصولی دنیا میں سب سے کم ہے، مجموعی ملکی پیداوارکے لحاظ سے ٹیکس محاصل میں سالانہ ایک فیصد اضافہ کیا جائے گا؛اسحاق ڈار،نئے ٹیکس لگانے کے بجائے وصولیوں پر توجہ دی جا رہی ہے، گزشتہ 8 ماہ کے دوران 13 کھرب 48ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا ،پاکستان کی معیشت کا مشکل وقت گزر چکا ،5 لاکھ روپے تک کے سیلز ٹیکس ریفنڈ تین ہفتوں میں نمٹادیئے جائیں گے؛وزیر خزانہ کا انکم ٹیکس کمشنرز سے خطاب

جمعہ 14 مارچ 2014 07:56

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مارچ۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس کی وصولی دنیا میں سب سے کم ہے، مجموعی ملکی پیداوارکے لحاظ سے ٹیکس محاصل میں سالانہ ایک فیصد اضافہ کیا جائے گا، 5 لاکھ روپے تک کے سیلز ٹیکس ریفنڈ تین ہفتوں میں نمٹادیئے جائیں گے۔جمعرات کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز اسلام آبامیں انکم ٹیکس کمشنرز سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈارنے کہاکہ پاکستان کی معیشت کا مشکل وقت گزر چکا ہے، توانائی اور معاشی بحران کے مکمل خاتمے کے لئے مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔

پاکستان میں ٹیکس وصولی کی شرح دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے کم ہے، ملک میں معیشت کا ٹیکسوں میں تناسب 9 فیصد ہے، نئے ٹیکس لگانے کے بجائے وصولیوں پر توجہ دی جا رہی ہے،مجموعی ملکی پیداوار( جی ڈی پی) کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کریں گے، گزشتہ 8 ماہ کے دوران ٹیکس وصولی کی شرح 17.7 فیصد رہی جبکہ اس دوران 13 کھرب 48ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ رواں سال پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا لیکن موجودہ دور حکومت میں ترصیلات زر میں 11 فیصد اضافہ ہوا، برآمدات میں 6.2 فیصد اضافہ ہوا جب کہ گزشتہ برس ٹیکس وصولیوں میں 3 فیصد اضافہ ہوا۔ وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ایف بی آر کو ہدایت کر دی ہے کہ سیلز ٹیکس ریفنڈ کرتے ہوئے تصدیقی عمل کو پورا کیا جائے، ایف بی آر 5 لاکھ روپے سے زائدمالیت کے سیلز ٹیکس ریفنڈ 15 اپریل تک کلیئر کرے، اگر سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی شفاف طریقے سے ہو گئی تو ایف بی آر 36 ہزار کیسز نمٹا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے ہر چیف کمشنر کی کارکردگی کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے ٹیکس دہندگان کو ہر ممکن سہولت دی جائے اور ان کے ساتھ مثبت رویہ اختیار کیا جائے۔اس موقع پر ایف بی آر حکام نے وزیر خزانہ کو رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ ٹیکس ہدف کے حصول کیلئے جاری کوششوں پر بریفنگ بھی دی۔

متعلقہ عنوان :