امریکی عدالت نے سابق بھارتی سفارتکار دیویانی پر لگائے گئے الزامات مسترد کر دئیے ، جس وقت بھارتی خاتون سفارت کار پر الزامات عائد کئے گئے انہیں سفارتی استثنیٰ حاصل تھا ،امریکی عدالت

جمعہ 14 مارچ 2014 07:49

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مارچ۔2014ء)امریکی عدالت نے سابق بھارتی سفارت کار دیویانی کھوبراگڑے پر لگائے گئے الزامات مسترد کردیے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جس وقت بھارتی خاتون سفارت کار پر الزامات عائد کئے گئے انہیں سفارتی استثنیٰ حاصل تھا تاہم فیصلے کے بعد دیویانی کے خلاف نئے شواہد پیش کیے جاسکتے ہیں۔ دوسری جانب دیویانی کے وکیل نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے سے قانون کی حکمرانی قائم ہوئی ہے۔

سابق بھارتی سفارت کار دیویانی کھوبراگڑے کو امریکا میں ویزا فراڈ اور اپنی نوکرانی کو انتہائی کم اجرت دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے دوران ان سے انتہائی ناروا سلوک کیا گیا تھا۔ بھارتی سفارت کار کو ویزا دھوکہ دہی اور نیو یارک میں اپنی گھریلو ملازمین کو کم تنخواہ دینے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

مین ہیٹن کی ایک عدالت نے کہا کہ جس وقت دیویانی کھوبراگڑے پر ویزا میں دھوکہ دہی اور اپنی گھریلو ملازم کی تنخواہ کے حوالیسے غلط بیانی کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کیا گیا اس وقت انہیں سفارتی استثنیٰ حاصل تھا۔

اس فیصلے پر دیویانی کے والد نے بے حد خوشی کا اظہار کیا ہے اور بی بی سی سے بات چیت میں کہا ’یہ ہماری زندگی کا سب سے پر سکون لمحہ ہے۔ میں پہلے سے ہی بول رہا تھا کہ یہ پورا معاملہ جھوٹا ہے۔‘امریکہ میں دیویانی کے وکیل نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اپنے ردعمل میں کہاکہ ہم اس بات سے خوش ہیں کہ عدالت نے ہمارے قانونی تجزیے سے اتفاق کرتے ہوئے اس معاملے میں استغاثہ کی دلیلوں کو مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا، کھوبراگڑے خوش ہیں کہ قانون پر عمل ہوا ہے اور وہ اپنے ملک کی خدمت کرتے رہنا چاہتی ہیں۔ دیویانی کے وکیل ڈین ارشی نے کہا دیو یا نی کے لیے میرا مشورہ ہوگا کہ وہ آنے والے مہینوں میں دہلی کا ہی لطف اٹھائیں۔دیویانی کے وکیل کے مطابق تکنیکی طور پر یہ معاملہ ختم نہیں ہوا ہے اور اس کی دوبارہ شروعات ہو سکتی ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ فیصلہ جارحانہ اور غیر ضروری ہوگا۔

متعلقہ عنوان :