سعودی عالم دین نے بوفے میں پیش کیے جانے والے انواع واقسام کے کھانوں کی غیر متعین مقدار کے خلاف فتویٰ جاری کردیا،ٹویٹر پر شیخ صالح کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان فتوے کے حسن وقبح پر ایک بحث چھڑ گئی

جمعہ 14 مارچ 2014 07:50

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مارچ۔2014ء)سعودی عرب کے ایک عالم دین نے بوفے میں پیش کیے جانے والے انواع واقسام کے کھانوں کی غیر متعین مقدار کے خلاف ایک فتویٰ جاری کیا ہے جس کے بعد سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے اور بعض لکھاریوں نے اس فتوے کا مضحکہ اڑایا ہے۔العربیہ ٹی وی کے مطابق معروف عالم دین شیخ صالح الفوزان نے سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے قرآن ٹی وی پر ایک پروگرام کے دوران ایک فتویٰ جاری کیا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ بوفے میں کھلے عام کھانا خلاف اسلام ہے اور کھانے کی مقدار کو فروخت سے پہلے واضح کیا جانا چاہیے اور خریدار کو پتا ہونا چاہیے کہ وہ کیا خرید کررہا ہے۔

علامہ فوزان نے التحیر چینل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ''جو حضرات بھی دس یا پچاس ریال کے بدلے میں بوفے کے لیے جاتے ہیں اورکھانے کی مقدار کا تعیّن نہیں کرتے تو وہ خلاف شرع (غیر اسلامی) کھانا کھاتے ہیں۔

(جاری ہے)

شیخ صالح فوزان نے یہ فتویٰ کیا جاری کیا ہے کہ اب ان کے خلاف ٹویٹر پر بوفے کے حامیوں نے ایک طوفان بدتمیزی برپا کردیا ہے اور ان کے فتوے پر کڑی تنقید کی ہے۔

ٹویٹر پر بوفے کی ممانعت کے عنوان سے ہیش ٹیگ کے تحت اس فتوے کے حق اور مخالفت میں لکھاری اظہار خیال کررہے ہیں۔ایک صاحب نے لکھا ہے کہ''ریستورانوں نے اگر فروخت کیے جانے والے کھانوں کی مقدار واضح نہ کی تو وہ تباہ ہوجائیں گے کیونکہ یہ شیخ کے اصول کی نفی ہوگی کہ کھانے کی مقدار نامعلوم ہے۔ایک اور نے لکھا ہے کہ'' یہ محض ایک فتویٰ ہے،قرآن نہیں ہے۔

اگر آپ اس کی پیروی کرنا چاہتے ہیں تو آپ اس میں آزاد ہیں لیکن آپ اس کو دوسروں پر مسلط نہیں کرسکتے۔ایک اور صاحب نے اس کا مضحکہ اڑاتے ہوئے لکھا:''مبارک ہو۔اب کھلا بوفے بھی ان اشیاء کی فہرست میں شامل ہوگیا جو ہمارے لیے ممنوع ہیں۔بعض لکھاریوں نے شیخ صالح کے فتویٰ کی حمایت کی ہے اور انھوں نے ان کی ذات پر چھینٹے اڑانے والوں کی خوب خبر لی ہے۔

ان میں سے ایک صاحب نے لکھا:''یہ بات مضحکہ خیز ہے کہ جنھوں نے اس موضوع پر بحث کی دعوت دی ہے،وہ شواہد یا شیخ کی تجویز پر بات کرنے کے بجائے ان کی شخصیت پر اظہار خیال کررہے ہیں۔فتوے کے ایک اور حامی نے لکھا:''المیہ یہ ہے کہ جو لوگ شیخ پر تنقید کررہے ہیں،وہ جاہل ہیں اور کچھ بھی نہیں جانتے''۔اس فتوے پر بحث ٹویٹر یا سماجی روابط کی دوسرے ویب سائٹس تک ہی محدود نہیں رہی ہے بلکہ بعض مقامی اور غیر ملکی اخبارات نے اس کو نمایاں سرخی کے ساتھ شائع کیا ہے۔

سعودی اخبار المدینہ نے بدھ کو یہ سرخی شائع کی تھی۔''اوپن بوفے کی ممانعت کے فتویٰ نے ٹویٹر پر طوفان پر برپا کردیا''۔مصری نیوز سائٹس صداالبلد اور نواریت نے بھی یہ اسٹوری شائع کی ہے اور اس کے ساتھ علامہ فوزان کے فتویٰ والی ویڈیو بھی اپ لوڈ کی ہے۔