آصف زرداری نے وزیر اعلی اور وزیر داخلہ سندھ کی تبدیلی کا اصولی فیصلہ کر لیا ، ذرائع

ہفتہ 15 مارچ 2014 07:25

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مارچ۔2014ء )کیا پیپلز پارٹی ایک بار پھر ذوالفقار علی بھٹو کی تاریخ دہرارہی ہے؟آصف علی زرداری نے وزیر اعلی سندھ اور وزیر داخلہ سندھ کی تبدیلی کا اصولی فیصلہ کر لیا ۔ذو الفقار علی بھٹو دور میں بھی وزیر اعلی سندھ اور وفاقی وزیر داخلہ کی تبدیلی عمل میں لائی گئی تھی تاہم اس مرتبہ وزیر اعلی تو اسی صوبے کا ہے مگر وزیر داخلہ وفاق کی بجائے صوبائی ہوگا ، اس وقت وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر اعلی سندھ کے درمیان جھگڑا تھا مگر اس مرتبہ پارٹی کے صدر اور وزیر اعلی سندھ کے درمیان جھگڑا ہے۔

باخبر ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری تھر کی صورتحال پر وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلی بلاول بھٹو زرداری نے بھی پارٹی کی دیگر قیادت کی طرح وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قائم علی شاہ کی جگہ نئے وزیر اعلی سندھ کے لئے آغا سراج درانی، اویس مظفر پٹی، شرجیل انعام میمن اور منظور وسان کے نام گردش کر رہے تھے تاہم سابق صدر کی بہن فریال تالپور نے آغا سراج درانی کو گرین سگنل دیدیا ہے تاہم اویس مظفر ٹپی بھی اس عہدے کو بھی پارٹی راہنما سب سے نمایاں امیدوار قرار دے رہے ہیں جن کو سابق صدر ذاتی طور پربھی یہ ذمہ داری دینے کے حق میں ہیں۔

ذرائع کے مطابق کراچی کی تازہ ترین صورتحال نے بھی پارٹی کی قیادت کو مجبور کر دیا ہے کہ صوبائی وزیر داخلہ کو تبدیل کیا جائے اور صوبائی وزیر داخلہ کی تبدیلی کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ امن و امان کے قیام کو یقینی بناکر پارٹی پر عوام کے اعتماد کو بحال کیا جاسکے۔واضح رہے جب ذو الفقار علی بھٹو وزیر اعظم تھے تو اس وقت وزیر اعلی سندھ اور وفاقی وزیر داخلہ کو تبدیل کیا گیا، اس وقت ممتاز بھٹو وزیر اعلی سندھ جبکہ علام مصطفی کھر وفاقی وزیر داخلہ تھے تاہم ان دونوں سخصیات کے درمیان جب لڑائی ہوئی تو مرکزی و صوبائی اسمبلی کے دونوں امیدواروں کو الیکشن لڑوا کر ممتاز بھٹو کو وفاقی وزیر داخلہ بنا یا گیا تھا اور ان کی غلام مصطفی کھر کو وزیر اعلی سندھ بنایا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :