یوکرین بحران، امریکی و روسی وزرائے خارجہ کی ملاقات،یوکرین کے بحران پر تبادلہ خیال

ہفتہ 15 مارچ 2014 07:17

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مارچ۔2014ء ) امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری نے لندن میں اپنے روسی ہم منصب سر گئی لاوروف کے ساتھ ملاقات کی ہے جس میں یوکرین کے بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق لندن میں تعینات امریکی سفیر کی رہائش گاہ پر جمعے کو ہونیو الی ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے روسی وزیرِ خارجہ نے بات چیت کو "مفید" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے مسئلے پر روس اور مغرب کے درمیان خلیج بدستور برقرار ہے۔

دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کے بجائے صحافیوں سے علیحدہ علیحدہ بات چیت کی جس سے دونوں عالمی طاقتوں کے درمیان یوکرین کے بحران پر موجود اختلافات کا اظہار ہوتا ہے۔امریکہ اور روس کے اعلیٰ ترین سفارتی نمائندوں کے درمیان یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب یوکرین کا نیم خودمختار علاقہ کرائمیا روس کے ساتھ الحاق کے سوال پر ہونے والے ریفرنڈم کی تیاری کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

قوی امکان ہے کہ اتوار کو ہونے والے اس ریفرنڈم میں کرائمیا کے عوام کی اکثریت روس سے الحاق کی منظوری دیدی گی۔ امریکہ، یوکرین اور یورپی ممالک ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے تسلیم نہ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ کرائمیا میں ریفرنڈم کے نتائج سامنے آ نے کے بعد روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کیا فیصلہ کریں گے۔

امریکی وزیرِ خارجہ روس کو پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں کہ اگر اس نے کرائمیا کو اپنے ساتھ ملاکر یوکرین کو تقسیم کرنے کی کوشش کی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔لیکن روسی حکام اپنے موقف پر قائم ہیں اور واضح کرچکے ہیں کہ یوکرین میں روس نواز حکومت کے خلاف یورپ نواز حزبِ اختلاف کی بغاوت کے بعد کرائمیا کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے۔

امریکی موقف کے برعکس صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں روسی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کرائمیا کے عوام کی خواہشات کا احترام کرے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ روسی افواج کا باقی ماندہ یوکرین پر حملے کا کوئی ارادہ نہیں۔ لاوروف نے اس تاثر کو سختی سے مسترد کیا کہ یوکرین کا بحران "روسیوں کا پیدا کردہ" ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرائمیا روس کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل خطہ ہے اور روس وہاں کے شہریوں کی خواہشات کا نظر انداز نہیں کرسکتا۔

ملاقات سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے صورتِ حال کو مشکل قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے ہی تنازع کے حل کا بہت وقت ضائع ہوچکا ہے۔ماسکو حکومت نے گزشتہ روز یوکرین کی سرحد کے ساتھ نئی فوجی مشقیں کرنے کا اعلان کرتے ہوئے علاقے میں مزید ہزاروں فوجی اور بھاری اسلحہ بھجوانے کی تصدیق کی تھی۔امریکی محکمہ خارجہ نے روس کی اس نئی فوجی نقل و حرکت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی وزیرِ خارجہ اندیشہ ظاہر کرچکے ہیں کرائمیا میں پہلے ہی سے روس کے 20 ہزار سے زائد فوجی داخل ہوچکے ہیں جنہوں نے اس علاقے کے تمام اہم تنصیبات پر قبضہ کرلیا ہے۔