عدالتی دباؤ ، ملٹری انٹیلی جنس تاسف ملک کو پیش کرنے کیلئے تیار ہوگئی ،تاسف ملک کا پتہ چلالیا گیا ہے‘ پانچ مارچ کو انہیں لکی مروت حراستی مرکز میں منتقل کردیا گیا ہے‘ ایڈیشنل اٹارنی جنرل ، ملٹری انٹیلی جنس اور آرمی افسران نے عدالت کوگمراہ کرنے کی کوشش کرکے غلط بیانی کی ، ان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے ، وکیل تاسف ملک ،اگلی تاریخ سماعت پر آپ کی توہین عدالت کی درخواست کا بھی جائزہ لیا جائے گا، جسٹس ناصر الملک ، عدالت نے لاپتہ شخص کی اس کی بیوی و دیگر اہل خانہ کی مناسب جگہ پر ملاقات کرانے کا حکم دیتے ہوئے 20مارچ کو رپورٹ طلب کرلی

ہفتہ 15 مارچ 2014 07:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مارچ۔2014ء )راولپنڈی سے لاپتہ ہونے والے تاسف ملک کو ملٹری انٹلی جنس عدالتی دباؤ پر پیش کرنے کیلئے تیار ہوگئی‘ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ تاسف ملک کا پتہ چلالیا گیا ہے‘ پانچ مارچ کو انہیں لکی مروت حراستی مرکز میں منتقل کردیا گیا ہے‘ عدالت نے لاپتہ سے اس کی بیوی ڈاکٹر عابدہ ملک اور دیگر اہل خانہ کی مناسب جگہ پر ملاقات کرانے کا حکم دیتے ہوئے 20 مارچ کو رپورٹ طلب کرلی۔

جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جمعہ کے روز تین رکنی بنچ نے وزارت دفاع کو حکم دیا ہے کہ اب تاسف ملک کا کیس نمٹائے کہ نہیں جب تک اس کے اہل خانہ کی ان سے ملاقات نہیں ہوجاتی اور وہ اس کے حوالے سے مطمئن نہیں ہوجاتے۔ آرمی افسران کیخلاف دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت 20 مارچ کو کریں گے۔

(جاری ہے)

گذشتہ روز سماعت شروع ہوئی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور اور عابدہ ملک کے وکیل کرنل (ر) انعام الرحیم عدالت میں پیش ہوئے۔

شاہ خاور نے عدالت کو بتایا کہ اب میجر حیدر کیخلاف کارروائی کی ضرورت نہیں رہی کیونکہ تاسف ملک کاپتہ چلالیا گیا ہے۔ ان کے بارے میں یہ معلومات پانچ مارچ کو ملی ہیں اور انہیں لکی مروت حراستی مرکز منتقل کردیا گیا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ اتنی دور لے جانے کیا ضرورت تھی ان کو کسی مناسب جگہ پر قریب بھی رکھا جاسکتا تھا جس پر شاہ خاور نے کہا کہ چونکہ پتہ اب چلا ہے لہٰذا اسے فوری طور پر نزدیکی مقام لکی مروت ہی منتقل کیا جاسکتا تھا۔

عدالت نے کہا کہ یہ جو آپ رپورٹ دے رہے ہیں یہ آپ پہلے بھی دے سکتے تھے کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ کو سارے معاملے کا علم ہی نہ ہو۔ آپ نے بھی ہمیں اس وقت تک کچھ نہیں بتایا جب تک ہم نے میجر حیدر کیخلاف کارروائی کا فیصلہ نہیں کرلیا۔ اب بہرحال تاسف ملک مل چکے ہیں تو ان کے اہل خانہ کی تسلی کیلئے ان سے ملاقات کرانا ضروری ہے لہٰذا ایڈیشنل اٹارنی جنرل اگلے ہفتے تک تاسف ملک سے اس کے اہل خانہ کی ملاقات کا بندوبست کرے۔

اس دوران تاسف ملک کے وکیل نے کہا کہ میں نے ملٹری انٹیلی جنس اور آرمی افسران کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کررکھی ہے کیونکہ انہوں نے عدالت میں غلط بیانی کی ہے اور عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان کیخلاف کارروائی کی جائے جس پر جسٹس ناصرالملک نے کہا کہ آپ پریشان نہ ہوں ابھی ہم یہ کیس نمٹا نہیں رہے اگلی تاریخ سماعت پر آپ کی توہین عدالت کی درخواست کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20مارچ تک کیلئے ملتوی کردی۔