تھرپارکر کے قحط زدہ علاقوں میں مرنے والے مویشیوں سے بدبو کی وجہ سے بیماریاں پھلنے کا خطرہ، علا قہ مکینو ں کا جانوروں کو دفن کرنے کا مطالبہ،پیپلز پارٹی تھرپارکر کے مقامی رہنما ؤں نے اپنے اپنے علاقوں میں من پسند لو گو ں کو امداد کی تقسیم شروع کر دی

ہفتہ 15 مارچ 2014 07:14

عمرکوٹ ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مارچ۔2014ء ) تھرپارکر عمرکوٹ اچھڑو تھر میں کالے قحط نے بچوں ، عورتوں، مردوں، مویشیو ں سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا رکاس قحط ٹوٹ پڑا ھر طرف مرے ہوئے مویشیو ں کے ڈانچے نظر آنے لگے مرے ہوئے جانوروں سے بیماریاں پھو ٹنے کا خطرہ بڑی تباھی سے بچنے کے لیئے لائیو اسٹاک کو ڈاکٹروں کی ٹیمیں بھیج کر جانوروں کو دفن کرنے کا مطالبہ تفصیل کے مطابق عمرکوٹ تھرپارکر اچھڑو تھر میں فوت ہونے والے بچوں کی تعداد 175 ہو گئی غریب تھری لوگوں کے گھر میں مانیں اپنے بچوں کو یاد کر کے دھاڑے مار کر رونے لگی اپنے گھر کے آگن میں چلتے چلتے مانیں بچوں کو یاد کر کے روتی رہتی ہیں۔

تھرپارکر قحط زدہ علاقوں میں مرنے والے بڑی تعداد میں موشیوں سے بدبو کے وجہ سے زیادہ بیماریاں پھلنے کا خطرہ پیپلز پارٹی تھرپارکر کے مقامی رہنما ؤں نے اپنے اپنے علاقوں میں من پسند گندم اور دیگر روزمرہ کے راشن اپنے آدمی رکھ کر اپنا نواز پالیسی جاری رکھتے ہوئے امدادتقسیم کر رہے ہیں یہ باتیں سابق وزیراعلیٰ سندھ اور ایم پی ای ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے بتایا کہ تھرپارکر میں پیپلز پارٹی کے منتخب مقامی نمائندے جو کام کر رہے ہیں ان سے لگ رہا ہے کہ تھری لوگوں کی خدمت نہیں لوٹ کھسوٹ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

تھرپارکر کی حالات انتھائی خراب ہے، مویشی بچے ھلا ک ہو رہے ہیں۔ اور یہ فوٹو سیشن میں لگے ہوئے ہیں۔ تھرپارکر اور عمرکوٹ اچھڑو تھر میں سروری جماعت نے پیپلز پارٹی خلاف میدان پر آگئی ہے۔ سروری جماعت سے تعلق رکھنے والے رھنماؤں نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاھ کو اور ان کی کابینہ میں مفاد پرست صوبائی وزیروں کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا پیپلز پارٹی تھرپارکر اور عمرکوٹ میں اکیلی ہو گئی ہر طرف قائم علی شاھ جاوے جاوے کے نارے لگ رہے ہیں۔

جس سے تھرپاکر عمرکوٹ میں قحط زدہ علاقوں میں ابھی تک جو دور دراز تھری علاقوں میں امداد پہنچی نہیں سکی ہے نہ ہی مویشیوں کو ویکسین فراہم کی جا رہی ہے تھرپارکر کے علائقے چھاچھرو کے گاؤں میں ایک تھری کی تین سو دنبے (بھیڑ) ہلاک ہو گئی اس صدمے میں مالک اٹیک ہونے کی وجہ سے فوت ہو گیا یہ ساری صورتحال تھرپارکر میں ٹوٹ پڑی ہے۔ کالے راکاس قحط نے تھری لوگوں کے زندگی کو مکس کر دیا ہے عمرکوٹ سو ل اسپتال میں بچوں کی تعداد بڑتی ہوئی جارہی ہے روزانہ کھاد اور خوراک اور خون کی کمی کی وجہ سے کمزور بیمار بچے داخل ہو رہے ہیں۔

جب کہ مویشی راستوں مرے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمیشنر عمرکوٹ اور ڈی ایچھ او ہیلتھ کیمپٹن (ریٹارڈ) محمد عمر رند نے عمرکوٹ تھر کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا جب کے میونسپل کمیٹی عمرکوٹ کے ایڈمینسٹر جاوید الرحمان کلور نے میونسپل کمیٹی عمرکوٹ کی طرف سے (250) راشن غذا تھیلے (35)تھری خاندانوں میں دینے کے لیئے عمرکوٹ تھر کے متاثرہ علاقوں میں روانہ انھوں عمرکوٹ کے تھروالے علا قوں میں تھیلے تقسیم کیئے انھوں نے کہا تھرکے بھائی اپنے آپ کو اکیلا نہ سمجھے پوری قوم ان کے ساتھ ہے انسانیت کی خدمت کرنا رب کو راضی کرنا ہے یہ امداد چلتی رہے گی میونسپل کمیٹی عمرکوٹ کے ملازمیں نے پانچ دن کی تنخواہ غریب تھریوں کے لیئے دی ہے۔

یہ ہم نے پہلا قدم اٹھایا ہے اور انشااللہ خدمت کے جذبے سے انسانیت کی خدمت کرتے رہیں گے نامور سماجی ہنما رسول بخش رحمدانی نے بتایا تھرپارکر عمرکوٹ اور اچھڑو تھر میں کالے راکاس قحط نے سارے رکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ اس قحط نے مالی اور جانی بہت بڑا نقصان ہوا ہے محب وطن اللہ والے لوگوں کو آگے آنا چاہئے اور تھری لوگوں کی مدد کرنی چاہیئے انھوں نے کہا بحریا فاؤنڈیشن کے سربراہ ملک ریاض نے تھری لوگوں کے لیئے جو امداد دی ہے وہ قابل تعریف ہے جنہوں نے مشکل وقت میں تھری لوگوں کی خدمت کر کے پاکستان میں ایک سوال چھوڑا ہے جس کا جواب اب خلق خدا دے گی رحمدانی نے کہا میونسپل کمیٹی کے ایڈمینسٹرڈ جاوید الرحمان کلور نے بہت اچھا کام کیا ہے ہم سب انسانیت کی خدمت کے لیئے نکل آئیے ہیں تھری لوگوں کی خدمت کر کے اپنے رب کو راضی کریں تھرعمرکوٹ اچھڑو تھر میں کالے رکاس قحط نے کئی گھر ویران کر دیئے ہیں۔

تھر اجڑا ہوا لگ رہا ہے جیسے یہان پہ کوئی بڑی آفت آئی ہو تھر پارکر عمرکوٹ اچھڑو تھر میں ریگستانی علاقوں میں ہو کا عالم ہے ۔

متعلقہ عنوان :