پنجاب اسمبلی پھر مچھلی منڈی بن گئی ،نواز شریف اور عمران خان کی ملاقات کے بعد پنجاب اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن میں نظر آنے والی ورکنگ ریلیشن شپ پھر سے کھٹائی میں پڑ گئی

ہفتہ 15 مارچ 2014 07:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مارچ۔2014ء )وزیراعظم نواز شریف اور تحریک انساف کے سربراہ عمران خان کی ملاقات کے بعد پنجاب اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن میں نظر آنے والی ورکنگ ریلیشن شپ پھر سے کھٹائی میں پڑ گئی ہے اور صرف ایک روز کے بعد ہی دونوں جماعتیں پہلی پوزیشن پر آگئی ہیں جس کی وجہ ڈسٹرکت کوآردی نیشن کمیٹیوں میں نمائندگی اور ترقیاتی فنڈز بنے ہیں ۔

جمعہ کو اپوزیشن نے حکومت کیخلاف تحریکِ استحقاق پیش کی اور اس مسئلے کو باہمی حل کرنے کے بجائے کمیٹی کے سپرد کرنے پرت اصرار کیا جبکہ وزیر قانون نے عواضح کیا کہ ڈسٹرکٹ کوآردی نیشن کمیٹیوں میں شامل کیا جانا اپوزن کا استحقاق ہرگز نہیں ہے نجس سے ایوان مچھلی منڈی بن گیا جبکہ اہوزیشن نے مظفر گڑھ مین ناانصافی پر خودسازی کرنے والی طالبہ کا معاملہ بھی ایوان مین اٹھایا گیا اوراس پر اہوزیشن نے علامی واک آئٹ بھی کیا تاہم حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پیر کو اجلاس کے دوران ساس واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قائم مقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں اجلاس کے د وران جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے نکتہ اعتر اض پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مظفر گڑھ میں خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی ظلم کی انتہا ہے اور انصاف نہ ملنے مذکورہ خاتون نے خودکشی بھی کرنے کی کوشش کی جو حکو مت کی ناکامی کا منہ بولتاثبوت ہے ‘تحر یک انصاف کے میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پنجاب حکو مت صوبے میں امن وامان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ‘کئی خواتین کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے تو کہیں لوگوں کو دن کی روشنی میں لوٹا جا رہا ہے ‘اب تو امن وامان کی صورتحال اس حدتک خراب ہو چکی ہے کہ لوگ رات10بجے کے بعد گھروں سے نکلنے سے بھی ڈرتے ہیں اور امن وامان کی اس خراب صورتحال کے بعد حکو مت کے پاس اخلاقی جواز نہیں انکو فوری طور پر مستعفی ہو جا ناچاہیے جسکے جواب میں صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور حکو مت اس سارے معاملے کی انکوائری کر رہی ہے اور جو لوگ بھی ذمہ دارہونگے ان کیخلاف سخت کا روائی کی جائیگی جبکہ وزیرقانون رانا ثناء اللہ خان نے ایوان میں آنے کے بعد اپوزیشن کے نکتہ اعتر اض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مظفر گڑھ میں خاتون کے ساتھ زیادتی نہیں ہے صرف زیادتی کی کوشش کی گئی ہے اور آمنہ نے پو لیس کو جو درخواست دی اس میں کہا گیا ہے کہ آمنہ اپنے بھائی کے ساتھ جا رہی تھی کہ راستے میں اسکو 4چار نقاب پوش افراد نے اغواء کر لیا جسکے بعد اسکو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا جہاں ایک شخص کے منہ سے نقاب ہٹ گیا جس کو آمنہ نے پہچان لیا جو انکا قر یبی رشتہ دار نادر تھا اور پو لیس نے نادر کو گر فتا ر کر لیا ہے لیکن نادر کو کہنا ہے کہ اس کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں اور یہ معاملہ دو قر یبی رشتہ داروں کو ہے جبکہ وزیر اعلی نے انکوائری کا حکم دیدیا ہے اورسوموار کو واقعے کی رپورٹ ایوان میں پیش کردی جا ئیگی جبکہ دوسری طرف اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الر شید نے ڈی سی سی کمیٹیوں میں اپوزیشن اراکین کی تحر یک استحقاق 6ماہ سے ایجنڈے میں شامل نہ کیے جانے پر شدید احتجاج کیا جسکے بعد صوبائی وزیر قانو ن رانا ثناء للہ خان کی اجازت سے ڈپٹی سپیکر نے اپوزیشن لیڈر کو تحر یک استحقاق ایوان میں پیش کر نے کی اجازت دیدی جسکے بعد ڈپٹی سپیکر نے تحر یک استحقا ق کمیٹی کے سپرد کر دی ہے جبکہ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الر شید ‘جماعت اسلامی کے پا رلیمانی ڈاکٹر وسیم اختر ‘پیپلزپارٹی کی فائزہ ملک اور تحر یک انصاف کے میاں اسلم اقبال نے پنجاب اسمبلی کی نئی بلڈ نگ کی تاخیر پر شدید احتجاج کیا اور اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکو مت یوتھ فیسٹول جیسے اللے تللے پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے مگر پنجاب اسمبلی کی نئی بلڈ نگ کیلئے حکو مت کے پاس کیوں فنڈز نہیں ہیں جسکے بعد اجلاس (سوموار) تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔

وقفہ دسوالات کے دوران وزیراصلات و تعمیرات ملک تنویر اسلم نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی کی نئی بلڈ نگ میں تاخیرپر اخراجات میں اربوں روپے کے اضافے اور موجودہ بلڈ نگ کو اراکین کیلئے ناکافی ہے‘اراکین اسمبلی کیلئے پنجاب میں لاجز بنانے کی تجویز زیر غور نہیں‘ اسمبلی کی نئی بلڈ نگ کیلئے 1285ملین روپے کے مزید فنڈز کی ضرورت ہے حکو مت فنڈز فر اہم کر دے تو سال سے ڈیڑھ سال میں تعمیر مکمل ہو سکتی ہے ‘سر کا ری ٹھیکوں میں غیر معیاری کام کر نیوالے ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کردیا جا تاہے اور انکی سیکورٹی بھی ضبط کر لی جاتی ہے ۔

ڈاکٹر نوشین حامد کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ حکو مت پنجاب نے ملتان روڈ لاہور کی دونوں جانب توسیع پر اجیکٹ پر 1331ملین روپے کے اخر اجات ہو ئے ہیں جبکہ سوڈیوال تا چوبر جی میٹرو بس سروس پر اجیکٹ کی متوق منظوری کے باعث عارضی طور پر موخر کر دی گئی ہے ۔ میاں اسلم اقبال کے ضمنی سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ چوبرجی کوارٹرز میں واٹر سپلائی اور سیورج پانی کی آمیز ش سے متعلق کوئی شکایت نہیں جبکہ بھی کوئی مسئلہ ہو تا ہے تو اس کا فوری نوٹس لیکر اسکو حل کیا جا تاہے ۔

قاضی عدنان کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ اراکین اسمبلی کیلئے ہوسٹلز بنانا ہمارے محکمے کا نہیں بلکہ پنجاب اسمبلی سیکرٹر یٹ کا کام ہے اور اس وقت پیپل ہا ؤس میں 40ایم پی ایزکی رہا ئش کا انتظام ہے جبکہ ایم پی ہوسٹل میں 36ایم پی ایز کیلئے رہا ئش کی سہولت موجود ہے اور حکو مت مستقبل میں اراکین اسمبلی کیلئے پنجاب میں لاجز بنانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ۔

الحاج الیاس احمد چنیوٹی کے سوال کے جواب میں ملک تنویر اسلم نے کہا کہ نئی پنجاب اسمبلی بلڈ نگ اے ڈی پی کی 2 سکیموں پر مشتمل ہے اور یہ درست ہے کہ مقر رہ مدت پر پنجاب اسمبلی کی نئی بلڈ نگ تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے منصوبے کی لاگت میں بھی اضافہ ہوا ہے اور جہاں تک پنجاب اسمبلی کی نئی بلڈ نگ سے ملحقہ مسجد کی تعمیر کا تعلق ہے تو اسکا اسمبلی بلڈ نگ سے کوئی تعلق نہیں ہے اس کیلئے سپیکر پنجاب اسمبلی نے ایک کمیٹی قائم کر دی ہے جو اسکا ڈائزین وغیرہ فائنل کریگی اور تعمیر کا کام کروائیگی ۔ اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے ۔