لاڑکانہ،مقدس اوراق کی مبینہ بے حرمتی کیخلاف بیشتر علاقوں میں مکمل طور پر شٹرڈاوٴن ،کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات ،دفعہ 144نافذ ،موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ،وزیراعظم کا لاڑکانہ میں مندر کو نقصان پہنچانے کے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار ،تمام اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ،صوبائی حکومتیں مستقل میں ایسے واقعات کی روم تھام یقینی بنائیں، نواز شریف

پیر 17 مارچ 2014 07:32

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17مارچ۔2014ء) مقدس اوراق کی مبینہ بے حرمتی کیخلاف لاڑکانہ، جیکب آباد اور بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں مکمل طور پر شٹرڈاوٴن ہے جبکہ شہر میں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات اور دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر نے کے ساتھ شہر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کی عائد کر دی گئی ہے ۔

ہفتے کو لاڑکانہ میں مقدس اوراق کی مبینہ بے حرمتی کے واقعے کے بعد اتوار کے روز شہر بھر میں حالات کشیدہ رہے ۔ایک پولیس افسر انور لغاری نے اتوار کو بتایا کہ واقعہ گزشتہ رات لاڑکانہ کے علاقے جناح باغ چوک میں اس وقت پیش آیا جب کچھ لوگوں نے کہاکہ انہوں نے قرآن کے جلے ہوئے اوراق ایک شخص کے قریب کچرے کے ڈبے میں پڑے دیکھے اور یہ شخص اقلیتی برادری سے تعلق رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

واقعے کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ کو گئی اور 200 سے زائد افراد پر مشتمل ایک ہجوم نے جمع ہو کر ایک کمیونٹی سینٹر پر حملہ کر دیا۔ انورلغاری نے کہا کہ عمارت آدھی تباہ ہو گئی اور مبینہ طور پر بے حرمتی میں ملوث افراد کو پولیس نے حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔متاثرے علاقے میں گاڑیوں کی آمد ورفت بند ہے، کاروباری مراکز اور پیٹرول پمپس بند ہیں جبکہ شہر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے شہر میں پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔سندھ کے ضلع جعفرآباد کے علاقے ڈیرہ الہ یار میں مذہبی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی تاہم اسی دوران موقع پر پولیس پہنچ گئی، مظاہرین نے پولیس پتھراوٴ شروع کر دیا جس پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔

اس دوران دو مظاہرین اور ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔اتوار کو واقعے کے خلاف لاڑکانہ، جیکب آباد کے علاوہ بلوچستان کے بھی کئی علاقوں میں احتجاجاً کاروبار بند اور مکمل شٹرڈاوٴن ہے۔جعفرآباد کی تحصیل اوستہ محمد میں احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پولیس کی ہوائی فائرنگ سے دو مظاہرین زخمی ہوگئے، واقعے کے بعد مشتعل مظاہرین نے دس دکانوں کو آگ لگا دی۔

گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکورٹی اداروں کو عوام کی جان ومال اور املاک کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔سماجی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر پیغام میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلٰی بلاول بھٹو نے کہا کہ مندر پر حملہ گڑھی خدا بخش پر حملہ ہے جو لوگ تشدد کو اکسانے کے مرتکب ہیں انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

جان بوجھ کر مذہبی ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔ اس غیر مستحکم صورت حال میں امن برقرار رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے لاڑکانہ میں مبینہ مقد س اوراق کی بے حرمتی اور ہندو برادری کے مندروں پر حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ڈویژنل کمشنر اور ڈی آئی جی پولیس لاڑکانہ سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

گذشتہ رات ہونے والے افسوسناک واقعے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے ڈویژنل کمشنر اور ڈی آئی جی لاڑکانہ سے فوری رابطے کر تے ہوئے ہدایت دی کہ لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور امن و امان کی فضا کو برقرار رکھنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔انہوں نے متعلقہ انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف فوری طور پر قانونی کاروائی کر کے ان کو عدالت کے کٹہڑے میں لائے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی پولیس لاڑکانہ کو لوگوں کے جان و املاک باالخصوص اقلیتی برادری کی عبادت گاہوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے احکامات بھی دیئے ہیں اور انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پرامن رہیں اور کسی بھی قسم کے اشتعال انگیز عمل سے گریز کریں۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے لاڑکانہ میں مندر کو نقصان پہنچانے کے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا، ان کا کہنا ہے کہ تمام اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، صوبائی حکومتیں مستقل میں ایسے واقعات کی روم تھام یقینی بنائیں۔

میڈیارپورٹ کے مطابق لاڑکانہ میں مقدس اوراق کی مبینہ بے حرمتی کے بعد مشتعل افراد کے ہاتھوں مندر اور ہندو برادری کی املاک کو نقصان پہنچانے کے واقعے پر وزیراعظم نواز شریف نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا، انہوں نے صوبائی حکومت کو ہندووٴں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آنا یقینی بنایا جائے۔

نواز شریف کا کہنا ہے کہ تمام اقلیتوں کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، لاڑکانہ میں امن و امان کی صورتحال پر فوری قابو پایا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز مقدس اسلامی اوراق کی مبینہ بے حرمتی کے بعد پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا تھا جس کے بارے میں کہا گیا یہ نشے کا عادی ہے، واقعے کے بعد شہر میں صورتحال کشیدہ ہوگئی اور غیراعلانیہ کرفیو نافذ کرنا پڑا، جبکہ مشتعل افراد نے ہوائی فائرنگ کی اور مندر و دیگر املاک کو نقصان پہنچایا تھا۔