مصری پولیس وین پر مشروبات کمپنی کے اشتہار کا تنازعہ، وزارت داخلہ نے الزام من گھڑت قرار دیا

پیر 17 مارچ 2014 07:29

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17مارچ۔2014ء)مصر میں اخوان المسلمون کے حامی کارکنوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو فوٹیج پوسٹ کی گئی جس میں ایک پولیس وین کو مشروبات بنانے والی معروف کمپنی کے اشتہار سے مزین دکھایا گیا ہے. سماجی میڈیا پر چلنے والی مہم میں دعوی کیا گیا ہے یہ اقدام سیکیورٹی اہلکاروں کو عوامی ردعمل سے محفوظ بنانے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔

العربیہ ٹی وی کے مطابق سوشل میڈیا پر مقبول ہونے والی اس ویڈیو میں دکھائی گئی وین کے بارے میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ یہ مصری وزارت داخلہ کے زیرانتظام ایک سیکیورٹی ادارے کی ہے تاہم قاہرہ وزارت داخلہ نے اخوانی کارکنوں کا الزام مسترد کردیا ہے۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس وین یا کسی بھی سرکاری گاڑی پر مشروب بنانے والی کمپنی کا تشہیری بینر پرنٹ نہیں کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اخوانی کارکنوں کی جانب سے حکومت کو بدنام کرنے کے لیے یہ ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے۔ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد قاہرہ اور بعض دوسرے شہروں کمپنی کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے ہیں اور شہریوں نے کمپنی کے مشروبات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب کمپنی نے ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ کمپنی کا کوئی اشتہار کسی سرکاری گاڑی پر پرنٹ کیا گیا ہے اور نہ ہی کمپنی کی کوئی ایسی پالیسی ہے۔

"فیس بک" پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ملٹی نیشنل تجارتی کمپنی ہے جو کسی ملک کے مذہبی اور سیاسی معاملات سے کوئی تعلق نہیں رکھتی ہے۔ کمپنی نے مبینہ پولیس بس پراشتہار کی موجودگی کی تحقیقات اور قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔سوشل میڈیا پر سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ مصری پولیس دانستہ طور پر اپنی بسوں کو مظاہرین کے حملوں سے بچانے کے لیے گاڑیوں پر تجارتی کمپنیوں کے اشتہارات پرنٹ کراتی ہے۔

متعلقہ عنوان :