افغانستان کو امریکی فوج کی ضرورت نہیں، حامد کرزئی

پیر 17 مارچ 2014 07:29

کا بل (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17مارچ۔2014ء)افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ افغان سکیورٹی فورسز اس وقت ملک کے 93 فیصد علاقے میں امن کی ذمہ داریاں انجام دے رہی ہیں اور افغانستان کو امریکی فوج کی مزید ضرورت نہیں۔ غیر ملکی خبر رسا ں کے مطا بق حامد کرزئی نے صدارتی انتخابات سے قبل ملکی پارلیمان سے اپنے آخری خطاب میں ایک مرتبہ پھر کہا کہ وہ امریکا کے ساتھ باہمی سکیورٹی معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے، کیوں کے اس معاہدے کے تحت فوجی انخلا کے بعد بھی مکمل امن تک امریکا افغانستان میں اپنی فوجیں رکھ سکے گا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات ہر صورت میں صاف اور شفاف ہونے چاہیں اور اس کے لیے ملکی سکیورٹی فورسز اپنی پوری استعداد کے ساتھ کام کریں گی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سکیورٹی فورسز ان انتخابات کے موقع پر پوری طاقت اور اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایک ایسا پرامن ماحول قائم کرنے کی کوشش کریں گی، جس میں افغان عوام اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سکیورٹی فورسز اب اس قدر مضبوط ہیں کہ وہ غیرملکی فوجوں کی غیرموجودگی میں بھی ملک میں قیام امن کی ذمہ داریاں انجام دے سکتی ہیں۔ کرزئی نے اس خطاب میں غیرملکی حکومتوں کو متنبہ کیا کہ وہ ان انتخابات میں مداخلت سے باز رہیں۔ان کا کہنا تھا، ’میں کہنا چاہتا ہوں کہ غیرممالکجنکو شاید یہ عادت پڑ چکی ہے یا شاید وہ جان بوجھ کر مداخلت کرنا چاہیے ہیں، وہ کسی بھی مداخلت سے باز رہیں۔‘انہوں نے کہا کہ افغانستان پر جنگ مسلط کی گئی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں قائم عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا دہشت گردی کا خاتمہ چاہتا ہے، تو افغانستان میں فوجی تعینات کرنے کی بجائے دہشت گردوں کی آماج گاہیں ختم کرے۔