وزیر صحت خیبرپختونخوا کا میگاپراجیکٹ پی پی ایچ آئی کو دینے سے بدستور انکار، وزارت سے محروم ہونے کا امکان

پیر 17 مارچ 2014 07:25

پشاور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17مارچ۔2014ء) صوبائی وزیر صحت شوکت یوسفزئی نے صوبہ خیبر پختونخوا کے بنیادی صحت مراکز کوطبی سہولیات وعملہ کی فراہمی کیلئے بیرون امداد سے جاری کردہ 16ملین ڈالر کے پراجیکٹ کا ٹھیکہ ایک بار پھر پارٹی کے مرکزی رہنما کی این جی او کو دینے سے انکار کردیا جسکی بناء پر انہیں آئندہ 24گھنٹوں کے اندراپنی وزارت سے ہاتھ دھونا پڑیگا۔

شوکت یوسفزئی کوجلد کوئی دوسری وزارت کا قلمدان سونپنے جانے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے 6اضلاع دیر، بونیر، بٹگرام، ڈی آئی خان، تورغر اور کوہستان کیلئے ورلڈ بینک کی مدد سے جاری کردہ 16ملین ڈالرکے پراجیکٹ پر وزیرصحت اور پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں مذکورہ پراجیکٹ کے تحت ان اضلاع میں قائم دیہی مراکز صحت، بنیادی مراکز صحت اور تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کی سطح پر طبی سہولیات کی فراہمی اور عملہ کی کمی کو دور کرنے اور ان مراکز کو مضبوط اور مستحکم کرنا مقصود تھا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کی جانب سے مذکورہ پراجیکٹ کو قابل عمل بنانے اور قانونی طورپر اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے باقاعدہ طورپر مشتہر کیاگیا اور کئی این جی اوز نے اسمیں حصہ لیکر اپنے پروپوزل جمع کرائے جسمیں پی ٹی آئی کے ایک مرکزی رہنماء کی این جی او پی پی ایچ آئی بھی شامل تھی تاہم ٹینڈر کھلنے کی تاریخ سے قبل پی پی ایچ آئی نے اپنے کاغذات واپس لے لئے اور بعدازاں صوبائی محکمہ صحت کے ذمہ داران سے مذکورہ پراجیکٹ کوکسی قانونی کارروائی اور ٹینڈر کے بغیر سپرد کرنے کامطالبہ کیا جس پر مذکورہ رہنما اور محکمہ صحت کے ذمہ داران کے مابین سردجنگ شروع ہوئی اور جب یہ معاملہ صوبائی وزیرصحت کے علم میں لائی گئی تو انہوں نے ایسا کرنے سے قطعاً انکار کرتے ہوئے اس مطالبے کو خلاف آئین اور میرٹ کے برخلاف قرار دیا جس پرپارٹی کے مرکزی رہنما نے انہیں ہرطرح سے پریشرائز کرنے کی کوشش کی اور یہاں تک کہاگیا کہ اگر انہوں نے مذکورہ ٹینڈر دینے سے متعلق اپنا موقف تبدیل نہیں کیا اورفائل کی منظوری نہیں دی تو انہیں اپنی وزارت سے ہاتھ دھونا پڑیگا ۔

ذرائع کے مطابق وزیر صحت کو اس حوالے سے پارٹی کی ہائی کمان نے گزشہ ایک ہفتہ میں دو مرتبہ طلب کیا اور انہیں مذکورہ ٹینڈر پی پی ایچ آئی کو دینے کیلئے قائل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن شوکت یوسفزئی بدستور اپنے موقف پر ڈٹے رہے اورکسی قسم کے دباؤ میں آئے بغیر کنٹریکٹ کے مسودہ پر دستخط سے انکاری رہے جسکی بناء پر انکی وزارت کا بستر گول ہونے کا امکان قوی ہوگیاہے۔

متعلقہ عنوان :