کرائمیا کا الحاق،امریکہ، یورپی یونین کا پابندیوں کا اعلان،امریکہ اور یورپی یونین نے روس اور یوکرین کے متعدد اہلکاروں کے اثاثوں کو منجمد کر دیا گیا،سفر کرنے پر بھی پابندی عائد کرنے کا اعلان

منگل 18 مارچ 2014 06:49

واشنگٹن ،برسلز(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18مارچ۔2014ء)امریکہ اور یورپی یونین نے روس اور یوکرین کے متعدد اہلکاروں کے اثاثوں کو منجمد کر دیا گیا ہے اور ان کے سفر کرنے پر بھی پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ اعلان اتوار کو ہونے والے ریفرنڈم کے بعد کیا گیا ہے جس میں تقریباً 97 فیصد ووٹروں نے کرائمیا کے خطے کو یوکرین سے علیحدہ کرکے روس میں شامل ہونے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

جن لوگوں کو ان پابندیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے ان کے بارے میں خیال ہے کہ انہوں نے اس ریفرینڈم کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا ہے۔امریکہ اور یورپی یونین کے خیال میں یہ ریفرینڈم غیر قانونی ہے جبکہ روس کا موقف ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین سے مطابقت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

ماسکو کا کہنا ہے کہ یہ روس حامی فوجی ’سیلف ڈیفنس فورس ہیں اور روس کے براہ راست کنٹرول میں نہیں ہیں۔

یوکرین کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ ان نتائج کو تسلیم نہیں کرتی۔دوسری جانب امریکہ اور یورپی یونین نے یو کرین کے ریفرنڈم کو یوکرین اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے غیرقانونی کہا ہے۔پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے عبوری صدر اولیگزینڈر ترچینوو نے ریفرینڈم کو بڑے مذاق سے تعبیر کیا اور کہا کہ اسے نہ تو یوکرین اور نہ مہذب دنیا ہی قبول کرے گی۔

یوکرین کے علاقے کرائمیا میں روسی حمایت کے ساتھ یوکرین سے علیحدگی اور روس سے الحاق کے بارے میں ہونے والے ریفرنڈم کے بعد یورپی یونین کے وزرائے خارجہ اب روس کے خلاف پابندیوں پر غور کر رہے ہیں۔یوکرین کے نیم خودمختار علاقے کرائمیا میں حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کو روس سے الحاق کے سوال پر ہونے والے ریفرینڈم میں 95.5 فیصد لوگوں نے اس کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

ادھر یوکرین میں حکومت کا کہنا ہے کہ یہ ریفرنڈم ایک ’سرکس پرفارمنس‘ ہے اور وہ اس کے نتائج کو تسلیم نہیں کریں گے۔امریکہ اور یورپی یونین کا کہنا ہے کہ یہ ریفرنڈم غیر قانونی ہے جبکہ روس کا موقف ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین سے مطابقت رکھتا ہے۔وائٹ ہاوٴس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری ’تشدد کے خوف‘ تلے کیے گئے ریفرنڈم کو نہیں مانے گی اور روسی اقدامات ’خطرناک اور غیر مستحکم کرنے‘ والے اقدامات ہیں۔

کرائمیا میں حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک ڈالے گئے ووٹوں میں سے آدھے ووٹوں کی گنتی ہو سکی ہے۔ اس اعلان کے بعد کرائمیا کے رہنما نے کہا کہ وہ پیر کو کرائمیا کا روس کے ساتھ الحاق کی درخواست دیں گے۔دوسری جانب روسی صدر ویلادیمر پوتن نے کہا ہے کہ وہ کرائمیا کے لوگوں کی رائے کا احترام کریں گے۔

متعلقہ عنوان :