جاپانی فٹبال میں بھی تعصب کی ہوا چل پڑی، جاپانی ڈومیسٹک جے لیگ نے اپنی 20 سالہ تاریخ میں ملک کے معروف کلب کو اس معاملے پر سخت سزا دیتے ہوئے بند دروازوں کے پیچھے میچ کھیلنے کا حکم دے دیا،نسلی تعصب کا یہ واقعہ 2020 کے اولمپک میزبان کیلیے لمحہ فکریہ ہے

منگل 18 مارچ 2014 06:44

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18مارچ۔2014ء) جاپانی فٹبال میں بھی تعصب کی ہوا چل پڑی، جاپانی ڈومیسٹک جے لیگ نے اپنی 20 سالہ تاریخ میں ملک کے معروف کلب کو اس معاملے پر سخت سزا دیتے ہوئے بند دروازوں کے پیچھے میچ کھیلنے کا حکم دے دیا۔نسلی تعصب کا یہ واقعہ 2020 کے اولمپک میزبان کیلیے لمحہ فکریہ ہے، تفصیلات کے مطابق یوراوا ریڈز ڈائمنڈز کو اپنے شائقین کی جانب سے 8 مارچ کو ساگن ٹوسو فٹبال کلب کیخلاف سیتاما پر منعقدہ ہوم گیم کے دوران نسلی تعصب پر مبنی بینر لہرانے پر یہ سزا دی گئی ہے، جس کے بعد اب یوراوا کی ٹیم 23مارچ کو شیمزو ایس پلس کیخلاف میچ کو بند دروازوں کے پیچھے کھیلے گی، جاپانی لیگ کی تاریخ میں کسی کلب کو ایسی سزا پہلی باری دی گئی ہے، اس کے علاوہ ٹیم انتظامیہ تحریری معذرت بھی کرے گی، واضح رہے کہ ریڈز ڈائمنڈز کے شائقین نے جو بینر اس موقع پر آویزاں کیا تھا، اس پر انگلش حروف تہجی میں ’ جاپانیز اونلی ‘ درج تھا، یہ بینر میچ شروع ہونے سے قبل داخلی دروازے پر لگایا گیا تھا اور میچ کے دوران میزبان شائقین اسے اسٹیڈیم میں بھی لیکر آئے تھے، اس دوران سیکیورٹی کمپنی اور دیگر آفیشلز نے بھی کلب انتظامیہ کو متنازع بینر پر متنبہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

افواہیں ہیں کہ یہ بینر خاص طور پر جنوبی کوریا میں پیدا ہونیوالے جاپانی شہریت کے حامل ٹیڈانری لی کو ہدف بنانے کیلیے بنایا گیا تھا، جنھوں نے حال ہی میں انگلش پریمیئر لیگ ساؤتھمپٹن سے ریڈز میں شمولیت اختیار کی ہے، اس کے علاوہ حریف سائیڈ ساگن ٹوسو کے منیجر اور کوچ کا تعلق بھی جنوبی کوریا سے بیان کیاگیا ہے ، اس کے علاوہ ان کے بیشتر پلیئرز بھی ہمسایہ ملک سے ہی تعلق رکھتے تھے، قیاس ہے کہ شاید یہ بھی وجوہات ہوں، جس پر ریڈز کے شائقین نے یہ بینر میدان میں لگایا تھا، واضح رہے کہ جاپانی فٹبال لیگ کی اکثر ٹیموں میں غیرملکی پلیئرز حصہ لیتے ہیں، گذشتہ ہفتے کے مقابلے میں یوراوا نے کسی غیرجاپانی پلیئر کو میدان میں نہیں اتارا تھا ، دوسری جانب جے لیگ کے چیئرمین میٹسرو میوری کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے ہمارے ایونٹ کا تشخص بری طرح متاثر ہوا ہے، اس کے علاوہ یوراوا ریڈز نے تصدیق کی ہے کہ متنازع بینر لہرانے والے شائقین کی نشاندہی کرنے کے بعد انھیں کلب کی سرگرمیوں سے معطل کردیاگیا ہے، اب کلب کو کوئی بھی شائقین ہوم اینڈ اوے میچزمیں کوئی بینر نہیں لہرائے گا۔

متعلقہ عنوان :