مو لانا فضل الرحمن کی وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ملاقات‘ قومی و داخلی پالیسی پر تحفظات سے آگاہ کیا ، مدارس کی آزادی پر کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائے گی ‘ مدارس ملک و اسلام کے نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں ،حکومت طالبان مذاکرات کی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں چاہتے ہیں کہ مسائل بات چیت سے حل ہوں، تمام گروپوں سے مذاکرات کئے جائیں‘فضل الرحمن، اتحادی جماعت کے تحفظات دورکریں گے، ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے اتحادی جماعتیں ساتھ دیں، شہباز شریف

جمعرات 20 مارچ 2014 06:42

اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے ملاقات‘ قومی و داخلی پالیسی پر تحفظات سے آگاہ کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مدارس کی آزادی پر کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائے گی ‘ مدارس ملک و اسلام کے نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں حکومت طالبان مذاکرات کی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں چاہتے ہیں کہ مسائل بات چیت سے حل ہوں تمام گروپوں سے مذاکرات کئے جائیں‘ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے سربراہ جے یوآئی (ف) کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اتحادی جماعت کے تحفظات دورکریں گے ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے اتحادی جماعتیں ساتھ دیں۔

بدھ کے روز جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے ملاقات کی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا امجد خان کے مطابق ملاقات ایک گھنٹہ پچیس منٹ تک جاری رہی ملاقات میں ملک کی موجودہ صورتحال‘ حکومت طالبان مذاکرات ‘ قومی سلامتی سمیت دیگر دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔

(جاری ہے)

ملاقات کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے قومی داخلی سلامتی پالیسی کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مدارس نے ہمیشہ ملک اور اسلام کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی ہے۔ قومی قومی داخلی سلامتی کی آڑ میں مدارس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے مولانا فضل کو یقین دہانی رکائی ان کے تحفظات کو دور کیا جائے گا کیونکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) ن لیگ اتحادی جماعت ہے اور ماضی میں بھی دونوں جماعتوں میں بہترین ورکنگ ریلیشن شپ رہی ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت طالبان مذاکرات پر بھی ہمارا موقف رہا ہے کہ بات چیت سے معاملات کو آگے بڑھایا جائے اور اس سلسلے میں ایک میکنزم بھی طے کیا گیا تھا مگر حکومت نے اس کے برعکس طریقہ کار اپنایا ہے انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات کے دوران کہا کہ تحریک طالبان کے ساتھ ساتھ دیگر گروپوں سے بھی مذاکرات کئے جائیں اور کسی بھی گروپ کو ریاست کے مساوی نہ ٹھہرایا جائے ہم مذاکرات کے حامی ہیں اور اس کی کامیابی کیلئے دعا گو ہ ہیں ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمن نے قومی داخلی سالمیت پالیسی حکومت طالبان مذاکرات پر اعتماد میں نہ لینے پر اور اب تک جمعیت علمائے اسلام (ف) کے وزراء کو محکمے فراہم نہ کرنے پر بھی شکوہ کیا۔

جس پر میاں شہباز شریف نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) اہم اتحادی ہے جے یو آئی (ف) کے تحفظات دور کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے خدشات اور شکایات کا بھی ازالہ کیا جائے گا اور اس سلسلے میں وزیر اعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کرکے بھی مولانا فضل الرحمن کی شکایات پہنچائیں گے اور ان کو حل کیا جائے گا ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت دہشت گردی سمیت دیگر مسائل سے نبرد آزما ہے ایسے حالات میں اتحادی جماعتوں کو حکومت کا ساتھ دینا چاہیے جس پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملکی سالمیت کے لئے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔