کراچی میں قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، متحدہ کے لاپتہ کارکنوں کو بازیاب کرایا جائے،فاروق ستار،لاشوں کا تحفہ دینے والوں کا پتہ بھی چلایا جائے، وزیرداخلہ ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنائیں،پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 20 مارچ 2014 06:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء)ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق نے کہا ہے کہ کراچی میں قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، متحدہ کے لاپتہ کارکنوں کو بازیاب کرایا جائے،لاشوں کا تحفہ دینے والوں کا پتہ بھی چلایا جائے، وزیرداخلہ ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنائیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

فاروق ستار نے کہا کہ حکومت ثابت کرے اس کی رٹ کہاں ہے؟۔ لاپتہ کارکنوں کے اہل خانہ کو مطمئن کرنا ایم کیو ایم قیادت کیلئے مسئلہ بن گیا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے صورتحال کا نوٹس لیں۔ کارکنوں کی بازیابی وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ سندھ کی ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔

(جاری ہے)

لاپتہ شہریوں کو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ ان افراد کی لاشیں ملنے پر بتایا جائے کہ ان کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔ ایم کیو ایم رہنما نے کراچی سے جرائم پیشہ افراد کے اڈوں کے مستقل خاتمے پر بھی زور دیا۔ کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل پر کمیشن کے مطالبے کے ساتھ فاروق ستار نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ حیدرآباد کے قبرستان میں دفن 2 لاوارث افراد ایم کیو ایم کے کارکن ہیں ۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بار بار ماورائے عدالت قتل کے واقعات سامنے آرہے ہیں، خدشہ ہے کہ ایم کیو ایم کے لاپتا کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کردیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :