حکومت خارجہ پالیسی پر عوام کو اعتماد میں لے‘ خورشید شاہ ، قومی اسمبلی اجلاس کیلئے اپنی حکمت عملی طے کرلی ، طالبان سے مذاکرات پر ہونے والی پیشرفت سے اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا جائے گا،مذاکرات کے دوران ہونے والے دھماکوں سے سوال اٹھ رہے ہیں، ہمارا موقف واضع ہے کہ ملک میں امن ہو، چا ہے مذاکرات سے ہو یا کسی اور طریقے سے،قائد حزب اختلاف

جمعرات 20 مارچ 2014 06:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومت سے طالبان کیساتھ مذاکرات پر اعتماد میں لینے کا مطالبہ کریں گے‘ حکومت شام سمیت خارجہ پالیسی پر بھی عوام کو اعتماد میں لے‘ چوہدری نثار تھانہ کچہری کے حوالے سے اپنے دئیے گئے منفی بیان پر وضاحت دیں۔

بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کیلئے اپنی حکمت عملی طے کرلی ہے جس میں حکومت کے طالبان سے مذاکرات پر ہونے والی پیشرفت سے اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ بے شک حکومت ان کیمرہ اجلاس بلاکر بریفنگ دے ہمیں اس پر بھی کوئی اعتراض نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کے دوران ہونے والے دھماکوں سے سوال اٹھ رہے ہیں۔

پیپلزپارٹی کا واضح موقف ہے کہ ملک میں امن ہونا چاہئے چاہے وہ مذاکرات سے ہو یا کسی اور طریقے سے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ڈالر آنے کو خوش آمدید کہتے ہیں لیکن عوام کو بھی اس کا فائدہ ہونا چاہئے۔ حکومت شام سمیت خارجہ پالیسی پر اپوزیشن کو اعتماد میں لے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کے تھانہ کچہری کے حوالے سے بیان پر وضاحت کریں۔ انہوں نے یہ بیان اپنی طرف سے تو نہیں دیا گیا ہوگا‘ کیسے ذمہ دارانہ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو منفی بیانات نہیں دینے چاہئیں۔