بلوچستان میں مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے مابین اختلافات ختم ، وزیراعلیٰ بلوچستان اور ثناء اللہ خان زہری کا صوبے کے ترقی خوشحالی اور قیام امن کیلئے مشترکہ جدوجہد کے عزم کا اظہار،مخلوط حکومتوں میں چھوٹے موٹے اختلافات جنم لیتے رہتے ہیں، ثناء اللہ خان زہری کے مشکور ہیں جنہوں نے معاملات فہمی اور سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف مسائل کے حل میں اپنا مثبت کردار ادا کیا بلکہ اپنے لوگوں مطمئن کیا،ہماری ہمیشہ سے کوشش رہی ہے تمام اتحادیوں کو اعتماد میں لیکر فیصلے کریں ،وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہنگامی پریس کانفرنس ،مخلوط حکومتوں میں شامل جماعتوں کے مابین اختلافات ہوتے رہتے ہیں، تاہم ہم سنجیدہ لوگ ہیں،سنجیدگی سے حکومت کو چلانا چاہتے ہیں ، ثناء اللہ زہری

جمعرات 20 مارچ 2014 06:26

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء)بلوچستان میں مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے مابین اختلافات ختم ہو گئے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے سربراہ چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے صوبے کے ترقی خوشحالی اور قیام امن کیلئے مشترکہ جدوجہد کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخلوط حکومتوں میں چھوٹے موٹے اختلافات جنم لیتے رہتے ہیں بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہم پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے سربراہ چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری کے مشکور ہیں جنہوں نے معاملات فہمی اور سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف مسائل کے حل میں اپنا مثبت کردار ادا کیا بلکہ اپنے لوگوں مطمئن کیا بلوچستان ہم سب کا ہے اور یہاں حالات کی بہتری ترقی و خوشحالی کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ ہماری ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ ہم تمام اتحادیوں کو اعتماد میں لیکر فیصلے کریں تاکہ ان فیصلوں کے مثبت نتائج برآمد ہوں اس وقت ایوان میں تمام سیاسی و جمہوری قوتیں ہیں جنہیں عوام نے مینڈیٹ لیکر بھیجا ہے اور ہم عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں ہماری کبھی بھی یہ خواہش نہیں رہی کہ ہم کسی کے بھی اختیارات چھینیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ اختیارات کی تقسیم اور منتقلی منصفانہ انداز میں ہو اور کسی کو بھی نظرانداز نہ کیا جائے تاہم بلوچستان میں حالات کی بہتری اور مسائل کے حل کیلئے جاری جدوجہد میں مصروفیات کے باعث شاید کچھ مسائل پیدا ہوئے تھے جنہیں حل کر لیا گیا ہے اور اس حوالے سے لائحہ عمل طے کیا گیا ہے جس میں مخلوط حکومت میں شامل تمام جماعتیں ملکر ہر مسئلہ پر بات کریں گی اور مسائل کو حل کرنے کیلئے مشترکہ کوشش کی جائے گی انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی بھی کسی معاملے کو پوشیدہ رکھنے کی کوشش نہیں کی شفافیت ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ہم نے اپنے تمام اتحادیوں کی ان تجاویز پر ضرورغور کیا ہے جو انہوں نے جمہوری طرز سے سامنے رکھیں تاکہ بلوچستان کے مسائل کو حل کیا جاسکے ہمیں چیزوں کو جوڑنا ہے کیونکہ بلوچستان کے موجودہ حالات کسی قسم کے تصادم کے متحمل نہیں ہوسکتے میری کوشش ہے کہ اپنے دوستوں کے اعتماد پر پورا اترو ں اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے سربراہ سینئر صوبائی وزیر چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ میری غیرموجودگی میں ہمارے ارکان اسمبلی اور وزراء کو تحفظات تھے جن پر ہم نے تفصیلی بات کی اور میں نے اپنے ارکان کے مسائل سنے جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کیساتھ ہونے والی اس میٹنگ میں ہم اپنے وزراء اور ارکان اسمبلی کے تحفظات رکھے ہمارے وزراء کو شکایت تھی کہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں پورا دن رش رہتا ہے جس کی وجہ سے ان کے کام نہیں ہوپاتے ہم نے وزیراعلیٰ بلوچستان کیساتھ ملکر مشترکہ فیصلہ کیا ہے کہ روزانہ ایک سے تین بجے تک وزراء اور ارکان اسمبلی اپنے مسائل کے حل کیلئے وزیراعلیٰ ہاؤس آسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومتوں میں شامل جماعتوں کے مابین اختلافات ہوتے رہتے ہیں تاہم ہم سنجیدہ لوگ ہیں اور سنجیدگی سے حکومت کو چلانا چاہتے ہیں موجودہ مخلوط صوبائی حکومت نے بلوچستان میں امن وامان کی بہتری کرپشن کے خاتمہ اورمسائل کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر عملی اقدامات اٹھائے ہیں اور ہم صوبے میں ترقی کی نہیں راہیں کھولنے میں کسی حد تک کامیاب بھی ہوئے ہیں ہمیں جن تحفظات کا سامنا تھا اس سے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو آگاہ کر دیا گیا ہے انہوں نے ہمیں یقین دہانی کروائی ہے کہ ان تحفظات کے خاتمے کو فوری یقینی بنایاجائے گا مجھے امید ہے کہ آئندہ اس طرح کے اختلافات کی فضاء پیدا نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبائی کابینہ کے اجلاس سے بائیکاٹ نہیں کیا تھا بلکہ کوئٹہ پہنچنے کے بعد میں وزیراعلیٰ بلوچستان کو آگاہ کر دیا گیا کہ ہم اپنے لوگوں کے مسائل سن رہے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے وزراء کے استعفے پھاڑ دیئے ہیں میں امید رکھتا ہوں کہ آئندہ ہمیں استعفے دینے کی نوبت نہیں آئے گی ہم صوبہ کی ترقی خوشحالی قیام امن اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے مشترکہ جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اور اس کیلئے مخلوط حکومت میں شامل تمام جماعتوں کیساتھ ملکر جدوجہد کررہے ہیں اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میرسرفراز بگٹی  جعفرخان مندوخیل  اسپیکر بلوچستان اسمبلی میرجان محمد جمالی  نواب محمد خان شاہوانی  پرنس احمد علی  سیدرضاآغا سمیت دیگر ارکان اسمبلی بھی موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :