اہم سرکاری عہدے خالی ہونے کا معاملہ چیف جسٹس آف پاکستان کو ارسال ، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سمیت کئی اہم عہدے تاحال خالی ہیں جس سے عوام کو مشکلات درپیش ہیں،سپریم کورٹ ،یہ کیسی حکومت ہے جسے اہم سرکاری عہدے خالی ہونے اور ان پر تقرریاں نہ ہونے کا احساس تک نہیں،جسٹس سرمد جلال عثمانی کے ریمارکس،سرکاری اداروں میں تعیناتیاں ایک ماہ میں کردیں گے،فوادحسین فواد،چیف الیکشن کمشنر کا تقرر جلد ہو جائیگا، گورنر سٹیٹ بینک کے عہدے پرتعیناتی بھی چندہفتوں میں کردی جائیگی،ایڈیشنل سیکرٹری وزیراعظم

جمعہ 21 مارچ 2014 04:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مارچ۔2014ء)سپریم کورٹ نے 100 سے زائد اہم سرکاری عہدے خالی ہونے اور تاحال تقرریاں نہ ہونے پر معاملہ چیف جسٹس آف پاکستان کو ارسال کردیا ہے جس میں چیف جسٹس کو بتایا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سمیت کئی اہم عہدے تاحال خالی ہیں جس سے عوام کو مشکلات درپیش ہیں ہم نے جتنا کہنا تھا کہہ لیا ہے‘ اس کیس کا فیصلہ بھی خواجہ آصف کیس کی روشنی میں کیا جائے۔

جسٹس سرمد جلال عثمانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز آئی ایس آئی کے ملازم غلام رسول کے مقدمے کی ایف ایس ٹی میں سماعت نہ ہونے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ جسٹس سرمد جلال عثمانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیسی حکومت ہے کہ جسے کتنے سارے اہم سرکاری عہدے خالی ہونے اور ان پر تقرریاں نہ ہونے کا احساس تک نہیں۔

(جاری ہے)

اگر ان اداروں کے سربراہان نہیں ہیں تو یہ ادارے کام کیسے کررہے ہیں۔

اس کا مطلب ہے کہ یہ ادارے عملی طور پر غیر فعال ہیں۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دئیے کہ 100 سے زائد اہم عہدوں پر تقرریاں نہ ہونا انتہائی افسوسناک اور الارمنگ ہے۔ ایسے ملازمین بھی پریشانی کا شکار ہیں۔ ملازمین سروسز ٹربیونل نہ ہونے پر اپنے ریلیف کیلئے کہاں رجوع کریں۔ انہوں نے یہ ریمارکس گذشتہ روز دئیے ہیں۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل پاکستان عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے خواجہ آصف کیس کے فیصلے کی وجہ سے حکومت کو مشکلات درپیش ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر‘ حکومت اور اپوزیشن میں مشاورت جاری ہے۔ امکان ہے کہ اس کا جلد فیصلہ ہوجائے گا۔ حکومت نے اس سلسلے میں سی ایم اے درخواست بھی دائر کررکھی ہے جس پر جسٹس سرمد جلال عثمانی نے کہا کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے اسلئے ہم اسے چیف جسٹس آف پاکستان کو بھجوارہے ہیں تاکہ وہ خود اس حوالے سے فیصلہ کریں۔مقدمے کی مزید سماعت 24 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

ادھرایڈیشنل سیکرٹری وزیراعظم پاکستان فوادحسین فوادنے کہاہے کہ سرکاری اداروں میں تعیناتیاں ایک ماہ میں کردیں گے ،چیف الیکشن کمشنرکاتقررجلدہوجائیگا،گورنراسٹیٹ بینک کے عہدے پرتعیناتی بھی چندہفتوں میں کردی جائیگی ،ایف آئی اے میں حکومت ڈی جی پولیس سے لگاناچاہتی ہے ۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت ہرقدم پھونک پھونک کررکھ رہی ہے ،حکومت چاہتی ہے کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہ ہو،سپریم کورٹ نے کمیشن کے ذریعے تعیناتیوں کاحکم دیاہے ۔

سپریم کورٹ کے احکامات پرنیک نیتی سے عملدرآمدکررہے ہیں ۔آئی جی سندھ کیلئے نثاراحمد،میرزبیر،کیپٹن لیاقت مضبوط امیدوارہیں ۔ایس ای سی پی کے چیئرمین کیلئیاشتہارقانون کے تحت درست نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ سرکاری اداروں میں تعیناتیاں ایک ماہ میں کردی جائیں گی۔