سینٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے سیکرٹری وزارت کے روئیے پر وزیراعظم سے ان کیخلاف تحریری شکایت کردی

جمعہ 21 مارچ 2014 03:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مارچ۔2014ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول نے سیکرٹری وزارت داخلہ شاہد خان کی جانب سے کمیٹی کو اہمیت نہ دینے اور بارہا طلب کئے جانے کے باوجود کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہونے پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے ان کیخلاف تحریری شکایت کردی ۔ آئین و سینٹ کے قوانین کے مطابق کمیٹی کے زیر غور معاملات پر کسی بھی متعلقہ فرد کو کمیٹی کے سامنے طلب کرنے اور دستاویزات مانگنے کا استحقاق رکھتی ہے ۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و نارکوٹکس کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت منعقد ہوا تھا اس ان کیمرہ اجلاس میں اندرونی قومی سلامتی پالیسی کے حوالے سے معاملات پر غور کیا جانا تھا تاہم سیکرٹری داخلہ شاہد خان اجلاس میں شرکت کے لئے تشریف نہ لائے اور اراکین کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے ان کیخلاف اس سے قبل بھی کئی اجلاسوں میں کمیٹی اراکین کے سامنے پیش نہ ہونے کی شکایات موجود تھیں تاہم بدھ کے روز منعقدہ اجلاس کے دوران کمیٹی اراکین نے اس حوالے سے نہ صرف اپنے سخت ترین تحفظات کا اظہار کیا بلکہ چیئرمین کمیٹی سے اس معاملے پر سخت ایکشن لینے کا بھی مطالبہ کیا اجلاس میں کے دوران چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے سیکرٹری داخلہ کیخلاف وزیراعظم نواز شریف کو خط کے ذریعے تحریری شکایت بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا چنانچہ جمعرات کو چیئرمین سینٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول سینیٹر طلحہ محمود نے کمیٹی کی جانب سے سیکرٹری داخلہ شاہد خان کے ناروا رویے، کمیٹی کو اہمیت نہ دینے ، کمیٹی کے فیصلوں کو غیر سنجیدہ لینے ، عدم تعاون اور بارہا طلبی کے باوجود کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کیخلاف وزیراعظم محمد نواز شریف کو تحریری شکایت بھجوادی ہے سینٹ قوانین و آئین کے آرٹیکل 66کی دفعہ تین کے تحت سینٹ کی قائمہ کمیٹی کسی معاملے پر کسی بھی متعلقہ شخص جو کہ خصوصی معلومات رکھتا ہو طلب کرنے اور اس کے پاس دستیاب دستاویزات اور ثبوت کمیٹی کے سامچنے پیش کرنے کی ہدایت کرنے کی طاقت رکھتی ہے جبکہ آئین اور سینٹ قوانین کے تحت ہی کسی شخص کی کمیٹی میں طلبی ، دستاویزات و ثبوت کمیٹی کے سامنے پیش کرنے میں عدم تعاون پر کمیٹی کو کوڈ آف سول پروسیجرز 1908کے آئین کی دفعہ 5کے تحت اپنے فیصلے کو نفاذ کرنے کے لئے بطور سول کورٹ اپنے ا ختیارات کا استعمال کرنے کا حق رکھتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :