امریکا اور روس کی ایک دوسرے کے خلاف نئی پابندیاں،امریکا نے 20روسی شخصیا ت اور ان کے زیراستعمال ایک بنک پر پابندیاں عائد کر دیں، روس کا بھی جوابی ردعمل امریکی شخصیات کی اپنے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی

ہفتہ 22 مارچ 2014 06:17

واشنگٹن‘ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مارچ۔ 2014ء)امریکی صدر براک اوباما نے روس کے خلاف کریمیا میں جاری بحران کی بنا پر عائدکی جانے والی پابندیوں کو وسعت دے دی ہے اور مزید بیس روسی شخصیات اور ان کے زیراستعمال ایک بنک پر پابندیاں عائدکردی ہیں جبکہ روس نے بھی اس کے ردعمل میں بعض امریکی شخصیات کے ملک میں داخلے پر پابندی عائدکردی ہے۔

جبکہ یو رپی یو نین نے بھی روس پر پابندیا ں عا ئد کر نے کا اعلا ن کیا ہے ،امریکی صدر نے ایک انتظامی حکم پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت امریکا روسی معیشت کیاہم شعبوں پر قدغنیں عائد کرسکے گا۔انھوں نے یوکرین میں فوجی مداخلت کے الزام میں روس کے خلاف مزید اقدامات کی بھِی دھمکی دی ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ روسی حکومت کے اختیار کردہ انتخاب کے نتیجے میں یہ پابندیاں عائد کی گئی ہیں لیکن روسی حکومت کے اختیار کردہ اس راستے کو عالمی برادری نے مسترد کردیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکا نے اس سے پہلے یوکرین میں جاری تنازعے میں ملوث ہونے کے الزام میں گیارہ روسی شخصیات پر پابندیاں عاید کی تھیں جن کے تحت ان کے امریکا میں اثاثے منجمد کر لیے گئے تھے اور امریکا میں داخل پر پابندی عاید کی گئی تھی۔روس نے امریکا کی پابندیوں کے ردعمل میں نو امریکی شخصیات کو ناپسندیدہ قرار دے دیا ہے اور ان پر ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔

روسی قدغنوں کی زد میں آنے والی امریکی شخصیات میں سینیٹ میں قائد ایوان ہیری ریڈ،ایوان نمائندگان کے اسپیکر جان بوئنر،سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چئیرمین رابرٹ مینیڈیز،تین سینیٹرز جان مکین ،میری لانڈریو اور ڈینیل کوٹس اور صدر براک اوباما کے تین مشیران کیرولین اٹکنسن ،ڈینیل فیفر اور بنجمن رہوڈز شامل ہیں۔روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ \'\'اس بات میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ ہر مخالفانہ حملے کا مناسب انداز میں جواب دیا جائَے گا\'\'۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان امریکی شخصیات پر سفری پابندیاں امریکا کی جانب سے سات حکومتی عہدے داروں پر اقتصادی ومالیاتی قدغنوں کے ردعمل میں عائد کی گئی ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ \'\'ہم بار بار خبردار کررہے ہیں کہ پابندیاں دْہری شاہراہ ہیں اور بوم رینگ کی طرح یہ امریکا کو نشانہ بنائیں گی\'\'۔روسی وزارت خارجہ نے بیان میں مزید کہا ہے کہ \'\'کوئی شاید اس فیصلے کو تسلیم نہ کرے لیکن ہم ایک حقیقت کی بات کررہے ہیں اور اس کو ملحوظ خاطر رکھا جانا چاہیے\'\'۔

ادھر یورپی یونین نے بھی کرائمیا کو یوکرین سے علیحدہ کرکے اپنے ساتھ ملانے پر روس کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے ۔یورپی یونین نے برسلز میں ہونے وانے والے اجلاس میں روس کے مزید 12 افراد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یورپین کونسل کے صدر ہرمن وان رمپیئے نے خبردار کیا کہ روس کی طرف سے یوکرین میں مزید عدم استحکام کے نتائج ہونگے۔

متعلقہ عنوان :