خیبرپختونخوااسمبلی کے تمام اراکین کا کم تنخواہ کا رونا روتے ہوئے اپنی تنخواہیں 38ہزارسے بڑھاکر ایک لاکھ دوہزار روپے کردیں

ہفتہ 22 مارچ 2014 06:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مارچ۔ 2014ء)خیبرپختونخوااسمبلی کے تمام اراکین نے کم تنخواہ کا رونا روتے ہوئے اپنی تنخواہیں 38ہزارسے بڑھاکر ایک لاکھ دوہزار روپے کرد یں ۔جمعہ کے روز خیبر پختونخوا سمبلی اجلاس کے دوران صوبائی اسمبلی میں جے یوآئی کے رکن مفتی سید جانان نے ایک تحریک پیش کی جس کو حکومت اوراپوزیشن اراکین نے متفقہ طور پر منظور کیا نئی تحریک کے تحت خیبرپختونخوااسمبلی کے اراکین کی تنخواہیں 38ہزارسے بڑھاکر ایک لاکھ دوہزار روپے کردی گئی ہے ۔

مسودے کے مطابق خیبرپختونخوااسمبلی کے اراکین کی بنیادی تنخواہ بارہ ہزار کے بجائے اب18ہزار اورہاؤس رینٹ30ہزار روپے کردیا گیا ہے۔مفتی سید جانان نے بتایاکہ اس وقت خیبرپختونخوااراکین اسمبلی کی تنخواہ سب سے کم تھی بلوچستان میں اراکین اسمبلی پانچ لاکھ روپے تک تنخواہیں وصول کررہے تھے جبکہ صوبائی اسمبلی کے اراکین صرف38ہزار روپے لے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اراکین صوبائی اسمبلی ٹیلیفون بلوں کی مد میں پانچ ہزار روپے کے بجائے دس ہزار روپے وصول کرینگے اسی طرح سپیکرکی تنخواہ میں بھی خاطرخواہ اضافہ کیاگیاہے سرکاری گھررکھنے کے باوجود ہاؤس رینٹ کی مد میں 70ہزار روپے سپیکروصول کرینگے سپیکر کی بنیادی تنخواہ 30ہزار سے بڑھاکر80ہزار روپے کردی گئی ہے اسی طرح وہ روزانہ ایک ہزار روپے الاؤنس کے بجائے اب دو ہزار روپے وصول کرینگے اسی طرح ڈپٹی سپیکر کی بنیادی تنخواہ 27ہزار سے بڑھاکر54ہزار کردی گئی ہے اسی طرح سپیکروڈپٹی سپیکر کی تنخواہ دو لاکھ روپے تک ہوجائیگی۔ ایوان میں سے کسی بھی رکن نے اس پر اعتراض نہیں کیا۔