لاپتہ طیارے کی تلاش، چینی سیارے کی تصاویر کا جائزہ،تصاویر کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ گمشدہ بوئنگ 777 کے ہو سکتے ہیں جو 8 مارچ کو لاپتہ ہو گیا تھا

اتوار 23 مارچ 2014 07:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مارچ۔2014ء)ملائیشیا کی قومی فضائی کمپنی ملائشیا ایئر لائنز کی کوالالمپور سے بیجنگ جانے والی پرواز ایم ایچ 370 جس پر 239 افراد سوار تھے تلاش کے سلسلے میں چین نے جنوبی بحرِ ہند میں نئی مواصلاتی تصاویر کی تحقیق شروع کی ہے۔ ان تصاویر کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ گمشدہ بوئنگ 777 کے ہو سکتے ہیں جو 8 مارچ کو لاپتہ ہو گیا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ بات ملائیشیا کے قائمقام وزیرِ ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین نے یہ خبر اپنے روزانہ کے پریس بریفنگ کے دوران معمول سے ہٹ کر پڑھ کر سنائی۔حشام الدین نے سوال و جواب کے سلسلے کو منقطع کر کے بتایا کہ ’مجھے جو نئی معلومات ملی ہیں ان کے مطابق چینی سفیر کو موصلاتی تصاویر موصول ہوئیں جو پانی کی سطح پر تیر رہے ہیں جو بحرِ ہند کے جنوبی حصے میں ہے اور ان کی تصدیق کے لیے بحری جہاز بھجوائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ’توقع ہے کہ بیجنگ اس بارے میں چند گھنٹے میں اعلان کرے گا۔چینی ٹی وی چینل سی سی ٹی وی پر تازہ ترین موصلاتی تصاویر دکھائی گئیں جو ’گاوٴفین 1 نامی ہائی ریزولوشن موصلاتی سیارے‘ سے لی گئی تھیں جو چین کی قومی خلائی انتظامیہ کا ہے۔یہ نئی تصاویر 18 مارچ کی ہیں جو کہ اس سے قبل ملنے والی ایک اور جگہ کے 120 کلومیٹر دور ہے۔

ملائیشیا کا کہنا ہے کہ جہاز کا راستہ دانستہ تبدیل کیا گیا تھا اور اب دنیا کے 26 ممالک اس جہاز کی تلاش میں مصروف ہیں اور اسے وسط ایشیا میں قزاقستان سے لے کر جنوب میں بحرِ ہند تک ڈھونڈا جا رہا ہے۔بحرِ ہند میں جاری تلاش کی قیادت آسٹریلیا کی میری ٹائم سیفٹی اتھارٹی کر رہی ہے جس نے اس علاقے کی جانب چھ طیارے روانہ کیے ہیں جس کا رقبہ ڈنمارک جتنا ہے۔

کوالالمپور میں چینی مسافروں کے لاحقین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے جذباتی مناظر دیکھنے میں نظر آتے ہیں اضافی جہاز چین، جاپان اور برطانیہ کی جانب سے فراہم کیے گئے ہیں جو اس تلاش کی مہم میں شریک ہیں۔تین دن پہلے بحرِ ہند میں سیٹیلائٹ سے لی گئی تصاویر میں ملبہ نظر آنے کی وجہ سے جنوبی بحرِ ہند لاپتہ طیارے کے لیے بین الاقوامی سطح پر کی جانے والی تلاش کا مرکز رہا ہے لیکن ابھی کوئی چیز سامنے نہیں آئی۔تلاش کی اس عالمی مہم میں پانچ فوجی طیاروں سمیت آسٹریلوی فضائیہ کے دو پی تھری اوریئن طیارے شریک ہیں۔چین، جاپان اور برطانوی بحری جہاز بھی اس تلاش میں جلد شریک ہو جائیں گے۔