طالبان کیساتھ جنگ بندی کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر،جنگ بندی کا معاملہ حکومتی پالیسی سے تعلق نہیں رکھتا‘ درخواست گزار

اتوار 23 مارچ 2014 07:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مارچ۔2014ء) طالبان کیساتھ دوطرفہ جنگ بندی کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی گئی‘ قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ قرار دے چکی ہے کہ جنگ بندی کا معاملہ حکومتی پالیسی سے تعلق رکھتا ہے لہٰذا ہائیکورٹ اس کی سماعت کی مجاز نہیں ہے۔ اپیل میں واضح کیا گیا ہے کہ آئین سرزمین پاکستان پر دشمن کیساتھ کسی عارضی جنگ بندی کو گوارا نہیں کرتا البتہ پاکستان کی علاقائی حدود سے باہر اپیل کنندہ کو فائر بندی پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ضلع کچہری میں خونریزی کی اصل وجہ طالبان کا داخلی خلفشار ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ اس کی عدالتی انکوائری کررہی ہے۔ سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے بعد انکوائری معطل کی گئی لیکن بعدازاں سپریم کورٹ نے اسے جاری رکھنے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

اپیل کنندہ شاہد اورکزئی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ وفاقی حکومت کیساتھ مذاکرات کے علاوہ طالبان کے مابین کوئی اور نظریاتی تنازعہ نہیں ہے اور نہ ہی ضلع کچہری پر حملے کا اور کوئی جواز سامنے آسکا ہے۔

طالبان کا تمامتر نزلہ پاکستان کے نہتے شہریوں پر گر رہا ہے۔ اپیل میں پوچھا گیا کہ کیا آئین مسلح افواج کو جنگ میں 30 دن کے وقفے کی اجازت دیتا ہے۔ اگر اس دوران دشمن پاکستان کے عام شہریوں کو بدستور نشانہ بناتا رہے۔ اپیل کنندہ نے کہا کہ اگر جسٹس ریاض احمد خان کا حکومتی پالیسی بارے جواز تسلیم کرلیا جائے تو ہائیکورٹ وفاقی حکومت کے کسی کام کو روکنے سے معذور ہوجائے گی۔

متعلقہ عنوان :