نیشنل ایمونا ئزیشن ڈے کا آغاز کل سے ہورہا ہے، صحت کا انصاف پروگرام کا دائرہ کار اگلے مرحلے میں چارسدہ اور مرادن تک وسیع کیا جائیگا،شوکت یوسفزئی، جن اضلاع میں صحت کا انصاف پرگرام جاری ہے وہاں اس سال انسداد پولیو مہم نہیں چلے گی ، ملاکنڈ ‘شانگلہ ‘ سوات اور بونیر میں جلد انسداد ڈینگی مہم چلائی جائیگی ،صوبائی وزر صحت

اتوار 23 مارچ 2014 07:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مارچ۔2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت شوکت یوسفزئی نے کہا کہ نیشنل ایمونا ئزیشن ڈے کا آغاز کل24مارچ سے ہورہا ہے صحت کا انصاف پروگرام کا دائرہ کار اگلے مرحلے میں چارسدہ اور مرادن تک وسیع کیا جائیگا‘ جن اضلاع میں صحت کا انصاف پرگرام جاری ہے وہاں اس سال انسداد پولیو مہم نہیں چلے گی جبکہ ملاکنڈ ‘شانگلہ ‘ سوات اور بونیر میں جلد انسداد ڈینگی مہم چلائی جائیگی کیونکہ ڈینگی کی ویکسینیشن نہ ہونے کی وجہ سے حکومت زیادہ توجہ آگاہی مہم پر مرکوز رکھے گی ۔

اس حوالے سے سیمینار ‘ واکس اور مختلف مکاتب فکر کے افراد کے ساتھ میٹنگز کریگی اس کے علاوہ پچیس مارچ کو پشاور میں ڈینگی سے متعلق شعور اجارکرنے کیلئے واک کا اہتمام بھی کیا جائیگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مہم کے حوالے سے ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ سروسز میں ایک ایمرجنسی سیل بھی قائم کیا جائیگا۔وہ ہفتے کے روزپشاور پریس کلب میں” صحت کا انصاف“ پروگرام کے حوالے سے مشاورتی سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔

اس موقع پر ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر عبد الوحید برکی ‘ ڈپٹی ڈائریکٹر ای پی آئی جانباز آفریدی ‘ یونیسیف نمائندہ ڈاکٹر بلال اور کالم نگار پی جی بخاری بھی موجود تھے ۔ شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ”صحت کا انصاف پروگرام “ مردان ‘ صوابی ‘ چارسدہ اور نوشہرہ میں چار مرحلوں میں چلایاجائیگا جس میں سولہ لاکھ بچوں کو قطریں پلائے جائیں گے‘ اس مقصد کیلئے متعلقہ اضلاع کے عوام سے مشاورت کی گئی ہے اور رضا کاروں کی ٹیمیں بھی تشکیل دیدی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحت کا انصاف پروگرام ایک مثالی پروگرام ہے جس کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور یونیسیف نے سراہا ہے۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کے حوالے سے ان کا کہناتھاکہ وفاق کی جانب سے فنڈ زکی عدم فراہمی کی وجہ سے یہ مسئلہ پیش آرہا تھا لیکن اب صوبائی حکومت آئندہ جمعرات تک فندز کی فراہمی کو یقینی بناکر تنخواہوں کا اجراء کردیگی ۔

” صحت کا انصاف “پروگرام کے سات مراحل کامیابی سے چلائے گئے ہیں اور آٹھویں مرحلے کا آغاز بھی تیزی سے جاری ہے جس کے تحت سات لاکھ 54 ہزار بچوں کو پولیو سمیت دیگر 8 بیماریوں کی قطرے پلائے جائیں گے اس مرحلے کیلئے 4300 موبائل ٹیم جس میں پی ٹی آئی کے رضا کار لیڈی ہیلتھ ورکرز اور ٹیچرز شامل ہیں ۔ اس دفعہ سلمان خیل یونین کونسل کو بھی شامل کیا گیا ہے اور ٹوٹل 96 یونین کونسلز کو آٹھویں مرحلے میں ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ سابق حکومت کی عدم توجہی کے باعث پولیو کے انکاری کیسز سامنے آتے رہے ہیں لیکن اب اس میں واضح کمی آئی ہے اور لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا رہے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ جو انکاری کیسز کے حوالے سے علماء اور دیگر مکاتب فکر کے ساتھ مشاورت کررہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے سکیورٹی خدشات کے باوجود بڑی کامیابی سے پولیو کمپین چلائی ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سردار مہتاب کی بطور گورنر منظوری دیدی گئی ہے کوئی بڑا مسئلہ نہیں لیکن ایسا بندہ آنے چاہئیں جو فاٹا اور صوبے کے حالات کو سمجھتے ہوئے مسائل کو حل کرے‘ موجودہ گورنر نے کافی اچھے طریقے سے مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کی کامیابی سے خیبر پختونخوا اورفاٹا میں امن قائم ہوجائیگاجبکہ مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں حالات مزید خراب ہوجائینگے۔

متعلقہ عنوان :