یوکرائن کی مشرقی سرحد پر روسی فوجی مشقیں خدشات کو جنم دے رہی ہیں، نیٹو کمانڈر

پیر 24 مارچ 2014 06:57

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مارچ۔2014ء)نیٹو کی عسکری قیادت نے کہا ہے کہ روس نے یوکرائن کی مشرقی سرحد پر فوجی مشقیں شروع کر رکھی ہیں اور مولداویا کے روسی زبان بولنے والے علاقے ٹرانس نستریا کے حوالے سے تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ نیٹو سے جاری ایک بیان کے مطابق نیٹو افراج کے اعلی کمانڈر اور امریکی ایئر فورس کے جنرل فلپ بریڈلو نے کہا ہے کہ ماسکو عسکری تربیت کے بہانے پڑوسی ممالک پر قبضے کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔

ان کے بقول اس طرح روسی افواج انتہائی تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے دیگر علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لے سکتی ہیں، بالکل اسی طرح جیسا کہ کریمیا میں کیا گیا ہے۔ روس نے یوکرائن سے ملحقہ سرحد پر دس روز قبل فوجی مشقوں کا آغاز کیا تھا، جس میں تقریباً ساڑھے 8 ہزار اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جنرل برِیڈ لوّ نے مزید کہا کہ یوکرائن کی مشرقی سرحد پر موجود روسی افواج بڑی تعداد میں ہیں اور کسی بھی کارروائی کے لیے بالکل تیار ہیں۔

گزشتہ ہفتے مولداویا کے صدر نے روس کو خبردار کیا تھا کہ وہ ٹرانس نستریا سے الحاق کرنے کے حوالے سے کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے باز رہے۔ چار ملین کی آبادی والا مولداویا پہلے رومانیا کا حصہ ہوا کرتا تھا، پھر 1940ء میں اسے سوویت یونین نے زبردستی اپنے ساتھ ملا لیا۔ مولداویا کے یوکرائن کے ساتھ ملنے والے سرحدی علاقوں بالخصوص ٹرانس نستریا اور گیگازیا میں علیحدگی پسندانہ رجحانات ہیں۔

ٹرانس نستریا کی علیحدگی پسند پارلیمان کے اسپیکر نے علاقے میں آباد روسی زبان بولنے والی آبادی کو روس میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ نیٹو کے کمانڈر بریڈ لو کے بقول یوکرائن کی مشرقی سرحد پر اتنی تعداد میں روسی افواج موجود ہیں کہ ضرورت پڑنے پر وہ باآسانی ٹرانس نستریا میں داخل ہو سکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :