کرپشن اور سفارشی کلچر کے خاتمے کی دعویدار حکومت کا دور،سرکاری ٹی وی میں بھانجوں بھتیجوں کی بھرتی کیلئے ارکان اسمبلی اور وزیراعلیٰ کے دباؤ کا انکشاف

پیر 24 مارچ 2014 06:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مارچ۔2014ء)کرپشن اور سفارشی کلچر کے خاتمے کی دعویدار حکومت کے دور میں قومی ٹیلی ویژن میں 45 فیصد ایسے نوجوان ہیں جو جدید سائنسی دور میں کمپیوٹر کی الف ب سے بھی واقف نہیں ۔سکیورٹی اہلکار ڈائریکٹر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔ارکان اسمبلی بھانجے بھتیجوں کو اینکر پرسن بھرتی کرنے اور وزیراعلی ریسورس پرسن کو پروڈیوسر کے عہدہ پر ترقی دینے کے لئے ایم ڈی پی ٹی وی پرمسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ارکان اسمبلی اور وزیر اعلی اور سیاسی حکام سفارش کررہے ہیں کہ ان کے عزیز و اقارب اینکر پرسن بھرتی کریں ۔یاد رہے کہ نئے ایم ڈی پی ٹی وی محمد مالک نے گزشتہ روز قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں بھی بتایا تھا کہ پی ٹی وی کو جدید خطوط پر استوار کرنا چاہیے اور کمیٹی سفارش کلچر کے خاتمہ کیلئے انکے ہاتھ مضبوط کرے ۔واضح رہے کہ موجودہ حکومت کرپشن کے خاتمے ،سفارشی کلچر سے نجات اور میرٹ کی حکمرانی کا نعرہ لگا کر الیکشن میں اتری تھی اس کے حکام اور وزیراعلی اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :