جمہوری دور میں مارشل لاء کی حمایت کرنے والوں کو حکومت میں شامل نہیں کر سکتے ، خورشید شاہ ، الطاف حسین فوج کو اقتدار میں مداخلت کے بیان کی وضاحت کریں تو پھر سندھ حکومت میں شامل کئے جانے کا سوچا جاسکتا ہے، اگر متحد کو سندھ حکومت میں شامل کیا گیا تو یہ سمجھا جائے گا کہ پیپلز پارٹی الطاف حسین کے فوج کو مداخلت کی دعوت دینے سے متعلق بیانات کی حمایت کرتی ہے ،عالمی سندھی کانفرنس سے خطاب،صحافیوں سے بات چیت

منگل 25 مارچ 2014 06:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مارچ۔ 2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ جمہوری دور میں مارشل لاء کی حمایت کرنے والوں کو حکومت میں شامل نہیں کر سکتے ،متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین فوج کو اقتدار میں مداخلت کے بیان کی وضاحت کریں تو پھر سندھ حکومت میں شامل کئے جانے کا سوچا جاسکتا ہے، اگر متحدہ قومی موومنٹ کو سندھ حکومت میں شامل کیا گیا تو یہ سمجھا جائے گا کہ پیپلز پارٹی الطاف حسین کے فوج کو مداخلت کی دعوت دینے سے متعلق بیانات کی حمایت کرتی ہے ۔

پیر کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی جانب سے ”سندھ صدیوں سے“ کے موضوع پرمنعقد ہ عالمی سندھی کانفرنس سے خطاب اوربعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ کو اس وقت حکومت سندھ میں شامل کیا جاسکتا ہے جب وہ غیرجمہوری بیانات کی وضاحت کرے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے جمہوریت کی بحالی کے لیے بے نظیربھٹو سمیت اہم رہنماوں کی قربانیوں کے بعد جمہوریت بحال کرائی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مقصود قریشی اورسلمان کا قتل صرف سندھ نہیں بلکہ پورے ملک کے خلاف سازش کی گئی ہے جس کی تحقیقات کے لیے وزیراعلی سندھ کو پارٹی سطح پرکہا گیا ہے،اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہاکہ سیدوں سمیت بیشترلوگ ہجرت کرکے سندھ آئے جن میں سے بیشترسید ہیں اورہجرت کرنے والوں کی ہمیشہ یہ خواہش رہی ہے کہ وہ قابض رہیں یہ وجہ ہے کہ سندھ کا وزیراعلی ہمیشہ سید ہوتا ہے ہجرت کرنا کوئی بری بات نہیں میرا خاندان امروٹ شریف سے تعلق رکھتا ہے ،خورشید شاہ نے کہاکہ سترفیصد سندھ کے لوگ تعلیم حاصل نہیں کررہے جو حکومت کے لیے ایک چیلنج ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزازاحسن نے کہاہے کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارانا پرست اورنازک مزاج شخص ہیں،انہیں مجھ سے اوررضاربانی سے ڈرنے کی بجائے سینٹ میں آکرارکان کے جواب دینے چاہیے۔اعتزازاحسن نے کہا کہ مقصود قریشی سمیت دوقوم پرست کارکنا ن کی سندھ میں ہلاکت اورسعودی عرب کے وزیرکی جانب سے ملتان میں خطاب اورسانحہ راولپنڈی پرسینیٹ میں بھرپور آواز اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ پنڈی عدالت پرحملہ سے متعلق چوہدری نثارکی غلط بیانی پرحیرت ہے انہیں سینیٹ میں آکروضاحت کرنی ہوگی کہ انہوں نے طالبان کو کیسے بری الذمہ قراردیا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم طالبان سے مذاکرات کے مخالف نہیں لیکن طالبان کو وضاحت کرنی ہوگی کہ وہ شریعت کے نفاذ اورخواتین کی تعلیم کی مخالفت سے ہٹ گئے ہیں یا ابھی اپنے مطالبہ پرقائم ہیں۔