غزہ،حماس کی ریلی،مصر،اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی پر تنقید،محصور فلسطینیوں کو سزا دینے کا سلسلہ بند کیا جائے،اسماعیل ہانیہ

منگل 25 مارچ 2014 06:54

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مارچ۔ 2014ء)غزہ شہر میں ہزاروں افراد نے حکمراں اسلامی جماعت حماس کی حمایت میں ریلی نکالی ہے جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ محصور فلسطینیوں کو سزا دینے کا سلسلہ بند کیا جائے۔غیرملکی خبررساں ا دارے کے مطابق انھوں نے تندوتیز تقریر میں کہا کہ \'\'غزہ کو اس لیے سزا دی جارہی ہے کہ اس نے قبضے کے خلاف کامیابی حاصل کی اور اس نے اسرائیل کے خلاف بندوق اٹھائی ہے\'\'۔

وہ اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کے خلاف حماس کی مزاحمتی جنگ کا حوالہ دے رہے تھے۔انھوں نے کہا کہ ہم ایک مشکل دور سے گزر رہے ہوں اور ہمیں سخت چیلنجز درپیش ہیں لیکن ہمیں خوف زدہ نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہمیں شکست دی جا سکتی ہے۔ہم مشکلات سہنے کے عادی ہوچکے ہیں اور یہ مرحلہ کوئی زیادہ مشکل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

غزہ کے مکینوں نے حماس کے زیرانتظام یہ ریلی جماعت کے بانی شیخ احمد یاسین اور دوسرے سرکردہ لیڈروں کی شہادت کی برسی کے موقع پر نکالی ہے۔

شیخ احمد یاسین ایک عشرہ قبل اسرائیلی فوج کے میزائل حملے میں شہید ہوگئے تھے۔اسماعیل ہانیہ نے ریلی سے خطاب کے دوران اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان جاری امن مذاکرات اور مصر کے حماس کے خلاف حالیہ اقدامات پر بھی اظہارخیال کیا۔انھوں نے فلسطینی مذاکرات کاروں سے کہا کہ وہ اس لاحاصل مشق کو ترک کردیں اور مذاکرات کی تاریخ میں توسیع نہ کریں۔

انھوں نے فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ \'\'آپ زیر زمین اور برسرزمین قبضہ گیر ہیں،ہم اس کو ختم کردیں گے۔آپ کے لیے فلسطین کی سرزمین پر کوئی جگہ نہیں ہے۔انھوں نے اپنی تقریر میں مصر کو ایک برادر ،دوست اور ہمسایہ ملک قراردیا لیکن غرب اردن سے تعلق رکھنے والے حماس کے ایک عہدے دار حسن یوسف نے مصری قیادت کو آڑے ہاتھوں لیا۔

انھوں نے نشری تقریر میں کہا کہ \'\'ہم مصر میں فوجی بغاوت کے ذمے داروں ، مجرموں اور (اسرائیلی) قبضے کی حمایت کرنے والوں کو کہنا چاہتے ہیں کہ محاصرہ کام نہیں کرے گا۔واضح رہے کہ مصر کی عبوری حکومت نے حالیہ مہینوں کے دوران حماس کی ہم خیال جماعت اخوان المسلمون کو دہشت گرد قراردیا ہے اور حماس کو بھی اس کے ساتھ تعاون کے الزام میں دہشت گرد قراردے دیا ہے جبکہ مصری سکیورٹی فورسز نے رفح کی سرحدی گذرگاہ سے فلسطینیوں کی آمدورفت پر مزید قدغنیں لگادی ہیں اور رفح کی سرحد کے ساتھ واقع زیرزمین سرنگوں کے ذریعے فلسطینیوں کو ضروری اشیاء کی فراہمی بھی روک دی ہے۔فلسطینی قیادت مصر پر اسرائیل کے ساتھ مل کر غزہ کے محصورین کو مزید مشکلات کا شکار کرنے کے الزامات عاید کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :