روسی فوجیوں نے کرائمیا کے علاقے میں یو کر ین کے ایک بحری اڈے پر قبضہ کر لیا، روسیوں نے بحریہ کے اڈے پر دو طرف سے حملہ کیا ، خودکار اسلحے اور گرینیڈز کا استعمال کیا گیا۔ یوکرینی فوجیوں کو گھیر کر ان کے ہاتھ باندھ دیے۔ وزیر دفاع ولادی سلیو سیلزنیوو

منگل 25 مارچ 2014 06:54

کیف (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مارچ۔ 2014ء) روسی فوجیوں نے کرائمیا کے علاقے میں یو کر ین کے ایک بحری اڈے فیودوسیا پر قبضہ کر لیا اور یہ 48 گھنٹے میں ایسا تیسرا حملہ ہے۔یوکرین کے وزیر دفاع ولادی سلیو سیلزنیوو نے بی بی سی کو بتایا کہ روسیوں نے بحریہ کے اڈے پر دو طرف سے حملہ کیا جس میں انھوں نے خودکار اسلحے اور گرینیڈز کا استعمال کیا۔انھوں نے کہا کہ روسی فوجیوں نے یوکرین کے فوجیوں کو گھیر لیا اور ان کے افسروں کے ہاتھ باندھ دیے۔

واضح رہے کہ روس نے کرائمیا میں یوکرین کے زیادہ تر فوجی اڈوں پر قبضہ کرلیا ہے اور وہ اس خطے میں اپنی گرفت مضبوط کرتا جا رہا ہے۔فیودوسیا اڈے کے ایک فوجی نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ وہاں گولی باری ہوئی ہے اور اس بات کی تصدیق بھی کی کہ بحریہ کے اڈے کو قبضے میں لے لیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

کرائمیا کے دارالحکومت سمفروپولو میں بی بی سی کے نمائندے مارک لوین نے بتایا کہ کرائمیا میں فیودوسیا کا بحری اڈہ ان آخری فوجی اڈوں میں شامل تھا جو کیئف کے کنٹرول میں تھا لیکن پچھلے کچھ دنوں سے اسے روسی فوجیوں نے محاصرے میں لے رکھا تھا۔

اس سے قبل جمعے کی رات کو دو دوسرے فوجی اڈوں پر حملہ کیا گیا اور انھیں قبضے میں لے لیا گیا۔اس سے قبل انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے خبر دی تھی کہ کرائمیا میں یوکرین کی 189 ملیٹری اکائیوں اور فیسیلیٹیز پر روسی پرچم لہرائے گئے تھے۔دوسری جانب یورپ میں نیٹو ملیٹری کمانڈر نے اتوار کو متنبہ کیا ہے کہ یوکرین کی مشرقی سرحد پر موجود روسی فوج مولڈووا تک آپریشن کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔جبکہ اتوار کی شام سے کرائمیا کے مختلف علاقوں میں بجلی کا نظام متاثر ہوا ہے جسے حکام تکنیکی خرابی قرار دے رہے ہیں۔اس سے قبل مغربی کرائمیا میں نووہ فروروکا میں سینکڑوں غیر مسلح مظاہرین نے یوکرین کی بحریہ کے ایک اڈے پر قبضہ کر لیا تھا۔

متعلقہ عنوان :